1676046599977_54338060
Open/Free Access
256
شعیب قریشی
افسوس ہے کہ گزشتہ مہینہ متحدہ ہندوستان کی ایک اہم شخصیت شعیب قریشی صاحب نے کراچی میں انتقال کیا وہ ہندوستان کے ممتاز رہنماؤں میں تھے، ان کی عمر کا بڑا حصہ ملک و ملت کی خدمت میں گزرا ان کی قومی زندگی کا آغاز مشہور انگریزی اخبار ’’نیوایرا‘‘ کی مضمون نگاری سے ہوا تھا، جس کے وہ بعد میں ایڈیٹر بھی ہوگئے تھے، پھر ۱۹۱۴ء میں جنگ بلقان کے زمانہ میں مشہور انصاری مشن کے ساتھ ٹرکی گئے، ۱۹۲۰ء میں جب وفد خلافت لندن گیا تھا تو وہ وہاں زیر تعلیم تھے، اس لیے وفد کی کاروایوں میں عملی حصہ لیا، اسی زمانہ میں خلافت اورکانگریس کی تحریکیں شروع ہوئیں۔ لندن کی واپسی کے بعد ان میں سرگرمی سے حصہ لیا، ایک عرصہ تک خلافت کمیٹی کے سکریٹری بھی رہے، اور کچھ دونوں گاندھی جی کی غیر حاضری میں ان کے اخبار ’’ینگ انڈیا‘‘ کے بھی ایڈیٹر رہے، حجاز پر سلطان عبدالعزیز آل سعود کے قبضہ کے بعد وہاں کے حالات کی تحقیقات اور اس کے آئندہ نظام حکومت کے بارے میں مشورہ دینے کے لیئے خلافت کمیٹی کی جانب سے جو وفد گیا تھا اس کے ایک رکن شعیب قریشی بھی تھے، پھر نہرو کمیٹی میں مسلمانوں کی نمائندگی کی، مگر اس کی رپورٹ سے انھوں نے اختلافات کیا اور سیاسی زندگی سے کنارہ کش ہوکر ریاست بھوپال میں وزیر تعلیم ہوگئے، اپنے دورِ وزارت میں انھوں نے بہت سے مفید تعلیمی اور مذہبی کام انجام دیئے، ریاست بھوپال کے خاتمہ کے بعد پاکستان چلے گئے، اور مختلف اوقات میں مرکزی حکومت کی وزارت اور سفارت کے عہدوں پر ممتاز رہے، علمی قابلیت اور سیاسی بصیرت کے ساتھ اخلاقی حیثیت سے بھی بہت بلند اور پختہ کیرکٹر کے انسان تھے، ادھر چند سال سے انکا ذکر سننے میں نہیں آتا تھا، ایک دن دفعتہ ان کے انتقال کی خبر سنی، ان کی ذات سے ملک و ملت کو بڑے فوائد پہنچے، اﷲ تعالیٰ اس خادم قوم کو اپنی رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔
(شاہ معین الدین ندوی، مارچ ۱۹۶۲ء)
Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Loading... | |||
Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |