1676046599977_54337785
Open/Free Access
42
مسٹر گارنر
مسٹر گارنر، جن کی وفات کی خبر حال میں شایع ہوئی ہے، ایک مشہور سیاح تھے، جنھوں نے سالہا سال افریقہ کے جنگلوں کی خاک چھانی تھی، آج سے تقریباً تیس سال قبل انھوں نے اس دعویٰ کا اعلان کیا تھا کہ بندروں میں بھی باہم ایک طریقہ کی گفتگو ہوتی ہے۔ ۱۸۹۲ء میں وہ مقام گیبون میں مقیم ہوئے، جہاں بندروں کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ صنف گوریلا کی بکثرت آبادی ہے، یہاں کئی مہینہ تک انھوں نے اپنے تئیں ایک بڑے قفس آہنی میں ایک چمپانزی کے ساتھ مقید رکھا، اور اس کے ذریعے سے بندروں کی باہمی ’’گفتگو‘‘ سنتے رہے، لیکن ان کے اس دعویٰ کو سائنٹفک حلقوں میں زیادہ مقبولیت نہ حاصل ہوئی، اور جمہور محققین کا فیصلہ اس وقت یہ ہے کہ نطق و گویائی کی قوت انسان کے لیے مخصوص ہے، جس میں بندر وغیرہ کوئی صنف حیوانات اس کی شریک نہیں۔
(اپریل ۱۹۲۰ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |