1676046599977_54337796
Open/Free Access
44
مفتی محمد عبداﷲ صاحب ٹونکی
اخبارات سے یہ خبر معلوم ہوچکی ہوگی کہ جناب مولانا مفتی محمد عبداﷲ صاحب ٹونکی نے ۷؍ نومبر ۱۹۲۰ء کو بعارضۂ فالج بھوپال میں انتقال کیا، مفتی صاحب مرحوم عربی درسگاہوں کی قدیم تعلیم کے بہترین نمونہ تھے، ہندوستان کے مشاہیر علماء میں ان کا شمار تھا، وہ ادب میں مولانا فیض الحسن صاحب اور دینیات میں مولانا احمد علی صاحب محدث کے شاگرد تھے، مولانا فیض الحسن صاحب کے انتقال کے بعد اورینٹل کالج لاہور کی پروفیسری کی جگہ ان کو ملی اور ان کی عمر کا بڑا حصہ اسی درسگاہ میں گزرا، اخیر زمانہ میں وہ دارالعلوم ندوہ کے مدرس مقرر ہوئے تھے اور اس کے بعد مدرسۂ عالیہ کلکتہ کے صدر مدرس ہوئے اور یہیں سے بیمار ہوکر اپنے صاحبزادہ جناب مفتی انوارالحق صاحب ایم، اے ناظم و مشیر تعلیمات بھوپال کے پاس گئے تھے جہاں انہوں نے وفات پائی، غالباً وفات کے وقت مفتی صاحب مرحوم کی عمر ستر (۷۰) کے قریب ہوگی، تعلیمی خدمات کے علاوہ مفتی صاحب کا بڑا کارنامہ انجمن مستشار العلماء لاہور ہے، جو ایک قسم کا دارالافتاء ہے۔ مرحوم نے بعض عربی کی درسی کتابوں پر حواشی بھی لکھے تھے۔ ان کی وفات سے علماء کی صف میں ایک ایسی جگہ خالی ہے جس کے بھرنے کی اب آئندہ امید نہیں۔
(سید سليمان ندوی، نومبر ۱۹۲۰ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |