1676046599977_54337820
Open/Free Access
52
مولانا مفتی محمد یوسف بہاری
دارالعلوم ندوہ کے تعلیم یافتہ علماء میں مولانا مفتی محمد یوسف صاحب بہاری ایک لائق فاضل تھے، افسوس کہ انھوں نے ۵؍ اگست ۱۹۲۵ء کو بعارضہ فالج لکھنو میں انتقال کیا، وہ ندوی علماء میں فنون ادب عربی میں کامل دستگاہ رکھتے تھے، فراغت کے بعد اپنی زندگی دارالعلوم پر وقف کردی تھی اور اس وقت وہاں وہ ادیب اول کے عہدہ پر ممتاز تھے، باوجود اس کے کہ ان کو دوسری جگہ بیش قرار تنخواہیں ملتی تھیں، تاہم انھوں نے جس خلوص اور ایثار سے تقریباً دس برس مدرسہ کی خدمت کی وہ تعریف و ستائش کی مستحق ہے، وہ نہایت خاموشی کے ساتھ اپنی خدمات ادا کررہے تھے، عربی رسائل میں ان کے مضامین شائع ہوتے تھے، عربی خواں طلبہ کی سہولت کے لیے شبلی بک ڈپو کے نام مصری مطبوعات کی بہم رسانی کا کام بھی انجام دیتے تھے، افسوس کہ ان کی جواں مرگی نے ہماری صف میں ایک ماتم برپا کردیا اور مدرسہ نے اپنے ایک لائق فرزند کے ساتھ اپنے ایک فاضل مدرس کو کھودیا، خدا مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے، مولوی ابوالحسنات ندوی مرحوم کی وفات کے بعد ہماری برادری میں یہ دوسرا صبر آزما سانحہ پیش آیا ہے، مسلمانوں میں جو قحط رجال ہے اس کو دیکھتے ہوئے، ان نونہالان چمن کی بے وقت پژمردگی کس قدر پُرحسرت ہے۔
حسرت ان غنچوں پہ ہی جوبن کھلے مرجھاگئے
(سید سليمان ندوی، اگست ۱۹۲۵ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |