1676046599977_54337837
Open/Free Access
64
مولوی وحیدالدین سلیمؔ پانی پتی
مولانا وحیدالدین سلیم پانی پتی، عربی اور اردو کے ادیب تھے، وہ مولانا فیض الحسن صاحب سہارنپوری کے شاگرد تھے، لاہور کے مشرقی شعبہ میں تعلیم پائی تھی اور وہیں سے تحریر و انشاء اور ترجمہ و تالیف کا شوق اپنے ساتھ لائے تھے، ۱۸۹۰ء کے بعد سے غالباً سرسید مرحوم کے علمی مددگار مقرر ہوئے، یعنی سرسید کی تصنیفات اور مضامین کے لئے عربی کتابوں سے معلومات فراہم کیا کرتے تھے، پھر معارف نام کا ایک علمی رسالہ انہوں نے علی گڑھ سے نکالا، جس نے اہل علم میں بڑی عزت حاصل کی، چند سال نکل کر یہ بند ہوگیا، پھر ۱۹۰۴ء کے قرب میں وہ علی گڑھ گزٹ کے ایڈیٹر ہوئے اور بالآخر اس سے بھی الگ ہوکر خانہ نشین ہوگئے، ۱۹۱۰ء میں جب لکھنؤ سے مسلم گزٹ نکلا، جس نے مسلمانوں کی اس نئی سیاسی بیداری میں خاصہ حصہ لیا، تو مولانا شبلی مرحوم کے مشورہ سے وہی اس کے اڈیٹر مقرر ہوئے اور حق یہ ہے کہ انہوں نے بڑی خوبی سے اس فرض کو انجام دیا، مسلم گزٹ کے بند ہونے کے بعد وہ پھر خانہ نشین ہوگئے اور آخر غالباً ۱۹۱۶ء میں یا اس کے گردوپیش زمانہ میں وہ حیدرآباد گئے اور جامعہ عثمانیہ میں اردو کے پروفیسر مقرر ہوئے اور اسی منصب پر اس مہینہ میں انہوں نے ملیح آباد (ضلع لکھنؤ) میں وفات پائی، مرحوم کی عمر ستر سال کے قریب ہوگی۔
مرحوم نے چھوٹے بڑے مضامین بے شمار لکھے، ان کی خاص خصوصیت زود نویسی تھی، وہ قلم برداشتہ لکھتے تھے اور بڑے بڑے ہفتہ وار اخبار کو ایک رات میں بیٹھ کر پورا کرلیتے تھے اور ان کی کوئی مستقل تصنیف، ’’وضعِ اصطلاحات علمیہ‘‘ کے سوا دوسری نہیں، نئے الفاظ کے تراشنے اور وضع کرنے میں ان کو پوری مہارت تھی، علی گڑھ گزٹ اور مسلم گزٹ کی ایڈیٹری کے زمانہ میں بہت سے اردو الفاظ وضع کرکے انہوں نے پھیلائے ہیں، منجملہ ان کے ایک لفظ ’’نمائندہ‘‘ جو آج اس قدر کثیر الاستعمال ہے، انہیں نے اس لفظ کو جدید فارسی اخبارات سے لے کر اردو میں علی گڑھ گزٹ کے ذریعہ سے رائج کیا۔
حق مغفرت کرے عجیب آزاد مرد تھا،
(سید سلیمان ندوی،اگست ۱۹۲۸ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |