1676046599977_54337854
Open/Free Access
77
سر آرتھر کونل ڈائل کی وفات
دو ماہ کی علالت کے بعد سر آرتھر کونل ڈائل نے ۷؍ جولائی ۱۹۳۰ء کو قلب کی بیماری میں انتقال کیا، شرلاک ہومس کے افسانوں کی وجہ سے ان کو جو عالمگیر شہرت حاصل ہوئی وہ محتاج بیان نہیں، آخری عمر میں انھیں روحوں کے ساتھ غایت درجہ کا اعتقاد ہوگیا تھا، وہ اسے ایک قسم کا مذہب خیال کرتے تھے، جس کی اہمیت ان کے نزدیک لٹریچر، فنون، لطفیہ، سیاسیات بلکہ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ تھی اور انھیں اس بات سے تکلیف ہوتی تھی کہ لوگ ان کو شرلاک ہومس کے مصنف کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ سر آرتھر کو بچپن ہی سے تصنیف کا شوق تھا، پہلی کتاب انھوں نے چھ سال کی عمر میں لکھی اور مدرسہ کے ابتدائی ساتھیوں میں بحیثیت افسانہ گو کے شہرت حاصل کی، بعد میں انھوں نے طب پڑھی اور کئی سال تک مطب کرتے رہے، مصنفوں کے زمرہ میں ان کا شمار اس وقت ہوا جب ۱۸۸۸ء میں انھوں نے ’’مائکا کلارک‘‘ لکھی، گزشتہ جنگ عظیم میں ان کا بڑا لڑکا مارا گیا اور اسی حادثے نے آخر عمر میں انھیں عالم ارواح کا دلدادہ بنادیا۔ (’’م ۔ ع‘‘، اکتوبر ۱۹۳۰ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |