1676046599977_54337865
Open/Free Access
89
مولانا حیدر علی نظمؔ طباطبائی
نظام دکن کی مجلس میں فرماں روایان اودھ کی بزم دوشیں کا ایک ٹمٹماتا چراغ مدت سے جل رہا تھا، افسوس کہ وہ ۳؍ مئی ۱۹۳۳ء کی شب کو چمنستان روزگار کی بیاسی بہاریں دیکھ کر ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگیا، مولانا حیدر علی نظمؔ طباطبائی لکھنوی المخاطب بہ نواب حیدریار جنگ بہادر نے بیاسی سال کی عمر میں وفات پائی، لکھنؤ وطن تھا، اخیرشاہ اودھ کے دربار کی خزاں دیکھی تھی، مٹیا برج کلکتہ کی شاعرانہ مجلسوں کی یادگار تھے، علوم عربیہ کے علاوہ شعرو سخن کے فنون پر کامل عبور رکھتے تھے، اس عمر کے باوجود اخیر تک علمی کاموں میں مصروف و منہمک رہے، شرح غالب اور بعض رسائل و مقالات یادگار ہیں، اﷲ تعالیٰ کرم فرمائے۔
حیدرآباد دکن کے سفر میں اخیر وقت میں ان سے ملنے کا اتفاق ہوا تھا۔
(سید سلیمان ندوی، جولائی ۱۹۳۳ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |