1676046599977_54337888
Open/Free Access
103
مارماڈیوک پکھتال
مارماڈیوک پکھتال انگریزی کے بلند پایہ انشاء پرداز انگریز تھے، مدت تک مصر اور ترکی میں رہے تھے اور وہیں اسلام کے تاثرات نے ان کے دل میں گھر کیا تھا اور اسلام کے سچے پیرو ہوگئے تھے، ۱۹۲۰ء میں لندن میں ان سے جمعہ کی نماز میں اسلامی جماعت خانہ میں ملاقات ہوا کرتی تھی، وہ بالکل مسلمانوں کی طرح نماز پڑھا کرتے تھے، جماعت خانہ میں ان کی ترکی ٹوپی نماز کے لئے رکھی رہتی تھی، جس کو وہ نماز کے وقت پہن لیتے تھے، لارڈ کرومر کے زمانہ میں مصر میں تھے۔
ترکی اور رواں عربی زبان بولتے تھے اور جانتے تھے، ترکوں کی ہمدردی میں طرابلس کے زمانہ میں کچھ رسائل لکھے تھے، لندن میں ان سے گھنٹوں باتیں ہوا کرتی تھیں، اس کے بعد ہی وہ بمبئی کرانیکل کے ایڈیٹر ہوکر آگئے، چنانچہ وہاں بھی ان سے ملاقات ہوئی، پھر وہ حیدرآباد دکن چادر گھاٹ ہائی اسکول کے ہیڈماسٹر اور وہاں کی سول سروس کے اتالیق ہوگئے تھے، اس زمانہ میں جب حیدرآباد جانا ہوا، محبت سے مجھے اپنے یہاں بلاتے رہے، اسی زمانہ میں قرآن پاک کا ترجمہ شروع کیا، غالباً ۱۹۲۷ء میں مدراس میں جب ان سے ملاقات ہوئی تو اپنے انگریزی ترجمہ کا ذکر کیا، اور سورۂ مریم کا ترجمہ دیکھنے کو دیا، وہ کہتے تھے کہ مولوی محمد علی لاہوری کے غلط سلط ترجمہ کو انگریزوں کے ہاتھوں میں دے کر شرماتا ہوں اور جی چاہتا ہے کہ اس کا ایک آتشیں ترجمہ کروں جو دلوں کو گرما دے، چنانچہ حیدرآباد کی مالی امداد سے مصر جاکر اس ترجمہ کو پورا کیا اور چھپا اور یہ ان کا بڑا کارنامہ ہے، یہ وہ نومسلم انگریز تھے جو ایمان کے ساتھ عملاً نماز و روزہ کے پابند تھے، اﷲ تعالیٰ ان پر رحم و کرم فرمائے۔
(سید سلیمان ندوی، اکتوبر ۱۹۳۶ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |