1676046599977_54337921
Open/Free Access
123
مولانا حاجی معین الدین ندوی
مصنف خلفائے راشدین
افسوس کہ ۵؍ ربیع الثانی ۱۳۶۰ھ کو ہماری جماعت کے ایک لائق فرد مولانا حاجی معین الدین صاحب ندوی صدر مدرس مدرسۂ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ نے تقریباً پچاس ۵۰ برس کی عمر میں وفات پائی انہوں نے اپنی پوری تعلیم دارالعلوم ندوۃ العلماء میں حاصل کی اور ۱۹۱۲ء میں درجہ تکمیل سے فراغت پائی، ۱۹۱۴ء کے آخر میں دارالمصنفین کے قیام پر وہ دارالمصنفین کے رفیق منتخب ہوئے اور سلسلہ سیرالصحابہ کی پہلی اور دوسری جلد خلفائے راشدین اور مہاجرین حصہ اول لکھی، ایک سال کے بعد یہاں سے کتب خانہ ندوہ کی ترتیب کے لئے لکھنؤ گئے اور اس کام سے ان کو ایسی دلچسپی ہوئی کہ بوہار امپریل لائبریری کلکتہ میں ترتیب فہرست کے کام پر مقرر ہوگئے اور وہاں سے اورینٹل لائبریری بانکی پور پٹنہ کی عربی کتابوں کی ترتیب فہرست کے کام پر لگائے گئے، اور کئی جلدیں بڑی قابلیت سے انگریزی میں مرتب کیں اور گورنمنٹ کی طرف سے چھپیں، اس جگہ کی تخفیف ہونے پر دائرۃ المعارف حیدرآباد میں قدیم ہندوستانی تاریخی مقامات کا ایک جغرافیہ عربی زبان میں ترتیب دیا جو دائرہ کی طرف سے چھپا ہے، یہاں سے نکل کر وہ چند روز رامپور کی سرکاری لائبریری میں مقرر ہوئے اور آخر صوبہ بہار کی مشہور سرکاری عربی درسگاہ مدرسہ شمس الہدیٰ کے پرنسپل مقرر ہوئے اور اسی خدمت پر وفات پائی۔
وہ نہایت خاموش طبیعت ملنسار متواضع اور نیک دل تھے، وطن صوبہ بہار کے دو مشہور گاؤں گیلانی اور استھاواں میں تھا، نوجوانی ہی میں جب وہ دارالعلوم میں پڑھتے تھے، حج سے شرف ہوئے تھے، اسی لئے وہ ہماری جماعت میں حاجی صاحب کے نام سے ایسے مشہور و متعارف تھے کہ یہ ان کے اصلی نام کا جز بن گیا تھا، انگریزی تعلیم صرف ندوہ میں چند ریڈروں تک پڑھی، مگر کام کرنے پر اپنی ذاتی محنت سے اتنی ترقی کی کہ انگریزی میں فہرست کی دو تین جلدیں ایسی لکھیں کہ اہل بصیرت نے بھی ان کی تعریف کی، آخری زمانہ میں وہ کتب حدیث کا درس دیتے تھے اور یہی ان کا آخری کارنامہ ہے۔
اﷲ تعالیٰ اس مجموعہ فضل و کمال و اخلاق کو اپنی عطاء و مغفرت سے سرفراز اور اس کی خدمتوں کو قبول فرمائے۔
(سید سلیمان ندوی، مئی ۱۹۴۱ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |