1676046599977_54337954
Open/Free Access
157
منشی محمد اویس صاحب وارثی
ناظرین معارف کو نہایت رنج و انددہ کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ ہمارے ایک دیرینہ رفیق کار اور دارا لمصنفین کے پرانے اور اہم کارکن منشی محمد اویس صاحب وارثی بتیس سال کی رفاقت کے بعد ہم سے جدا ہوگئے، مرحوم نے ۱۸؍ ذی الحجہ کو ایک مختصر علالت کے بعد انتقال کیا، وہ دارالمصنفین کے قیام کے آغاز سے اس سے وابستہ تھے، اور آخر دم تک بڑی جانفشانی، اخلاص، خیرخواہی اور دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہے، اور ہمیشہ اس کو اپنا ذاتی کام سمجھ کر انجام دیا، مکتبہ دارالمصنفین کی ترقی میں ان کی محنت کو بڑا دخل تھا، اس کے تجارتی کاروبار میں ان کی ذات بڑا سہارا تھی، اور دفتری کاموں کا دارومدار انہی پر تھا، اب ان کا جانشین ملنا مشکل ہے، ان خوبیوں کے ساتھ مرحوم شرافت اور وضعداری کا نمونہ تھے، نہایت خوش خلق، شریف الطبع، حق گو، حق پرست، مرنجاں مرنج، اعزہ کے مددگار، احباب کے ہمدرد و غم گسار، ان کا برتاؤ ایسا تھا، کہ ہر شخص ان کو اپنا سمجھتا تھا، سب کے دل میں ان کی یکساں عزت و وقعت تھی، بتیس سالہ زندگی میں کسی کو ان سے کوئی شکایت پیدا نہیں ہوئی، وہ دنیاوی معیار سے کوئی اونچی شخصیت کے مالک نہ تھے، نہ صاحب جاہ و ثروت تھے، نہ کوئی علمی حیثیت رکھتے تھے، لیکن اگر بڑائی نام ہے اخلاق و شرافت اور سیرت و کردار کی بلندی کا تو مرحوم بہت بڑے آدمی تھے، اللھم اغفرہ مغفرۃ واسعۃ ۔ناظرین معارف سے بھی مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی درخواست ہے۔
(شاہ معین الدین ندوی، دسمبر ۱۹۴۶ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |