Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > لیاقت علی خان

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

لیاقت علی خان
ARI Id

1676046599977_54337985

Access

Open/Free Access

Pages

199

لیاقت علی خان
محرم کا مہینہ ہر سال مسلمانوں کے لئے پیام غم بھی لاتا ہے، اور حیات نو کی بشارت بھی، اس سال ایک نیا کوہِ الم اپنے ساتھ لایا، اور اسی مہینہ کی ۱۴؍ تاریخ کو کسی شقی نے لیاقت علی خان وزیراعظم پاکستان کی شمع حیات گل کردی ان کی شہادت تنہا پاکستان کا نہیں دنیائے اسلام کا نہایت درد انگیز سانحہ ہے۔ بدبخت قاتل نے ایک شخص کو نہیں مارا، بلکہ ملک و ملت کے ایک مضبوط ستون کو ڈھا کر اس کی پوری عمارت کو کمزور کرنے کی کوشش کی، اور ایک پوری قوم کو ماتم گسار بنادیا۔
لیاقت علی خان کی موت نے پاکستان کو ایک ایسے مدبر اور معمار قوم سے محروم کردیا، جس کا بدل بظاہر مدتوں ملنے کی امید نہیں، وہ غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک بڑے مدبر، ہوشمند، یورپ کی سیاست اور بین الاقوامی سیاست کے ماہر اور ٹھنڈے دل و دماغ کے انسان تھے، قائداعظم کی وفات کے بعد انھوں نے جس کامیابی کے ساتھ پاکستان کو چلایا اور چند برسوں کے اندر اس نئی مملکت کو جس درجہ پر پہنچایا وہ ان کا بڑا کارنامہ اور ان کے تدبر اور ہوشمندی کا ایسا نمایاں ثبوت ہے جس کا اعتراف ساری دنیا نے کیا، اس لحاظ سے وہ معمارِ پاکستان تھے، ان کی شہادت نے ان کا درجہ اور بلند کردیا یہ سعادت عظمیٰ ہر شخص کا حصہ نہیں۔
؂ ہر مدعی کے واسطے دار و رسن کہاں
انھوں نے اندرونی طور سے پاکستان کو مضبوط و مستحکم بنایا، بیرونی دنیا سے تعلقات پیدا کرکے اس کی خوشی منوائی، دنیائے اسلام سے ٹوٹے ہوئے رشتہ کو جوڑا اور ان کو ایک سلسلہ میں منسلک کرنے کی کوشش کی ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں جب کوئی نازک موڑ آیا، تو اپنے اعتدال، توازن اور سلامت روی سے اس کو خطرہ سے بچایا، گزشتہ فسادات کے موقع پر اگر ان کی ذات درمیان میں نہ ہوتی تو معلوم نہیں دونوں ملکوں کی کشمکش کا انجام کیا ہوتا، مہاجرین کو بھی ان سے تقویت تھی، غرض ان کے کارنامے گوناگوں ہیں اور ان کی جیسی جامعیت کا وزیراعظم مشکل سے پاکستان کو ملے گا، مگر اشخاص کی موت، خواہ کتنی ہی بڑی شخصیت کیوں نہ ہو زندہ قوموں کو کمزور نہیں کرتی، بلکہ ان کے قوائے عمل کو اور زیادہ بیدار کردیتی ہیں شہید کا خون جسم ملت کے لئے روح حیات ہے اس لئے پاکستان اس حادثہ سے سبق لے کر اپنی کمزوریوں کو دور کرکے نئی زندگی حاصل کرسکتا ہے اور معمار پاکستان کے خون سے اس کی عمارت اور زیادہ مستحکم ہوسکتی ہے۔
مرحوم متحدہ ہندوستان کی پیداوار تھے، اور تقسیم سے پہلے انھوں نے ہندوستان کی خدمات بھی انجام دی تھیں، اگرچہ اب ہندوستان اور پاکستان سیاسی حیثیت سے دو ملک ہوگئے ہیں، لیکن وہ ایک ہی جسم کے دو ٹکڑے ہیں، اس لئے جب تک موجودہ نسلیں باقی ہیں، دونوں کی بڑی شخصیتیں ایک دوسرے کی مشترک ملک ہیں، اس لئے ہندوستان بھی پاکستان کے اس درد و الم میں برابر کا شریک ہے اﷲ تعالیٰ اس شہیدِ ملت کی تربیت پر اپنی رحمت و مغفرت کے پھول برسائے، اور قوم کے ان نادانوں کو ہدایت دے، جن کو اپنے نفع و نقصان کا بھی امتیاز نہیں، اور وہ اپنے ہاتھوں اپنی قوم کو نقصان پہنچانے میں بھی باک نہیں کرتے۔ (شاہ معین الدین ندوی، نومبر ۱۹۵۱ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...