1676046599977_54337987
Open/Free Access
200
ملا رموزی
دوسراحادثہ ملا رموزی کی وفات کا ہے، ان کا اصل نام احمد صدیق تھا، مگر ادبی دنیا میں ملا رموزی کے نام سے مشہور تھے، بھوپال وطن تھا، اور مدرسہ الٰہیات کانپور میں تعلیم پائی تھی، مگر حصولِ تعلیم کے بعد خالص ادبی زندگی اختیار کی، وہ اردو میں ایک خاص مزاحیہ طرز کے موجد تھے، جس کانام انھوں نے گلابی اردو رکھا تھا، اور جو انہی کے ساتھ ختم ہوگیا، ایک زمانہ میں یہ طرز بہت مقبول تھا، مگر ادھر چند برسوں سے اس کا رنگ پھیکا پڑگیا تھا، اور مرحوم کے قلم میں وہ تازگی اور جولانی باقی نہیں رہ گئی تھی، وفات کے وقت پچاس سے کچھ اوپر عمر رہی ہوگی جو علمی دنیا کے لئے گویا شباب کی عمر ہے، مگر اتنی ہی عمر میں مرحوم نے شہرت و خمول کے سارے مدارج طے کرلیے تھے، اور بالآخر گذشتہ مہینہ زندگی کا آخری مرحلہ بھی طے ہوگیا، والبقاء ﷲ وحدہ۔ (شاہ معین الدین ندوی، فروری ۱۹۵۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |