1676046599977_54337993
Open/Free Access
206
آصف علی
افسوس ہے کہ اس مہینہ کے شروع میں ہماری قومی و ملی جماعت کی دو ممتاز شخصیتیں ہم سے جدا ہوگئیں یعنی آصف علی مرحوم اور شفیق الرحمن مرحوم قدوائی نے انتقال کیا، یہ دونوں پرانے قومی کا رکن تھے، ملک و وطن کی انھوں نے بڑی خدمات انجام دیں اور اس کے لئے قید و بند کی مصیبتیں جھیلیں، ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں ان کا نمایاں حصہ تھا، آصف علی صاحب مرحوم تو پرانے آدمی اور مشہور و ممتاز شخصیت رکھتے تھے، سیاسی ز ندگی سے پہلے بھی وہ ایک اچھے بیرسٹر تھے، اور سیاست کے میدان میں بھی ان کو نمایاں مقام حاصل تھا، اور ہندوستان کے بڑے لیڈروں میں ان کا شمار تھا، ہندوستان کی آزادی کے بعد وہ مرکزی حکومت کی وزارت، اڑیسہ کی گورنری، امریکہ اور سوئیزرلینڈ کی سفارت جیسے بڑے بڑے عہدوں پر ممتاز رہے، اور سو ئیزرلینڈ میں ہی ان کا انتقال ہوا، علمی حیثیت سے بھی وہ بڑے لائق اور ذہین وذکی تھے، اردو کے بھی ادیب تھے اور انگریزی و اردو دونوں میں ان کی تصانیف ہیں، انتقال کے وقت ۶۴، ۶۵ سال کی عمر تھی، ان کی موت سے ایک ایسی جگہ خالی ہوگئی جس کا موجودہ حالات میں پر ہونا مشکل ہے۔ (شاہ معین الدین ندوی، اپریل ۱۹۵۳ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |