1676046599977_54337994
Open/Free Access
206
شفیق الرحمن قدوائی
شفیق الرحمن مرحوم اگر چہ شہرت و ناموری کے عام معیار سے کو ئی بڑے آدمی نہ تھے مگر اپنے ایثار و قربانی، اخلاق وکردار، اخلاص و عمل اور خاموش اور بے لوث خدمات کے لحاظ سے بہت سے بڑے بڑے لیڈروں پر فائق تھے، جامعہ ملیہ کے لئے تو انھوں نے اپنی زندگی وقف کردی تھی اور سرد و گرم دور میں بھی اس سے جدا نہ ہو ئے، اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ جامعہ انہی کی محنت و جانفشانی کی بدولت زندہ رہ گیا، ظاہر وباطن دونوں میں مسلمان اور اپنے اوصاف کی بنا پر ہر جماعت میں مقبول تھے، کا نگریس اور حکومت دونوں کے سنجیدہ طبقہ میں ان کا بڑا وقار و وزن اور اخلاقی اثر تھا، مگر وہ اتنے بے لوث تھے کہ کبھی اس اثر سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی، ان کو بنیادی تعلیم کا عملی تجربہ تھا، اس کے وہ ماہر تھے، اس لئے یو این او کی جانب سے اس کام کے لئے انڈونیشیا بھیجے گئے تھے، ابھی وہ وہیں تھے کہ گذشتہ الیکشن میں کانگریس نے ان کو دہلی اسمبلی کے لئے مقرر ہو ئے، مگر اس سے بھی ان کا فائدہ اٹھانے کا موقع نہ مل سکا، تھوڑے ہی دنوں کے بعد بیمار پڑگئے، اور چند مہینے بیمار رہ کر ۳؍ اپریل کو انتقال کیا، انتقال کے وقت کل ۵۳ سال کی عمر تھی جو سیاست کی دنیا میں عین شباب کی عمرہے، مسلمانوں میں اب ایسے مخلص اور باعمل آدمی مشکل سے پیدا ہوں گے، اﷲ تعالیٰ اس پیکر اخلاص کو اپنی رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، اپریل ۱۹۵۳ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |