Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > سلطان عبدالعزیز آلِ سعود

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

سلطان عبدالعزیز آلِ سعود
ARI Id

1676046599977_54337997

Access

Open/Free Access

Pages

208

سلطان عبدالعزیز آلِ سعود
گزشتہ سنہ اس لحاظ سے بہت اندوہناک تھا کہ اس کے آخری مہینوں میں دنیائے اسلام کی متعدد بڑی شخصیتوں نے سفر آخرت کیا، ان میں ایک اہم شخصیت سلطان عبدالعزیز آلِ سعود کی تھی، جو اپنے اوصاف و خصوصیات کے لحاظ سے موجودہ تمام مسلمان فرمانرواؤں میں نہایت ممتاز حیثیت رکھتے تھے، ان کی ذات میں علم و دین تدبیر و سیاست اور شجاعت و حوصلہ مندی کا بے مثل اجتماع تھا، انھوں نے اپنے تدبر و شجاعت سے اپنے اسلاف کی کھوئی ہوئی عظمت و شوکت دوبارہ حاصل کرلی، اور حجاز پر قبضہ کرکے نجد کی معمولی ریاست کو ایک طاقتور حکومت بنادیا، ان کو اپنے اسلاف کی طرح، رد بدعات اور احیائے سنت میں بڑا اہتمام تھا، اور اس سلسلہ میں انھوں نے مفید مذہبی اصلاحات کیں، ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انھوں نے حجاز جیسے علاقوں کو جہاں وحشی بدوؤں کے ہاتھوں انسانی جان و مال کی کوئی قیمت نہ تھی اور ترکی جیسی طاقتور حکومت اپنے زمانہ میں امن قائم نہ کرسکی تھی، امن و امان کا ایسا گہوارہ بنادیا، جس کی نظیر اس زمانہ میں نہیں مل سکتی اور جس کا اعتراف دوست و دشمن سب کو ہے، آج حجاز کے جس ویرانہ میں چاہے، انسان سونا اچھالتا ہوا چلا جائے کوئی شخص آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کرسکتا، بلکہ راستہ میں گری پڑی ہوئی چیزوں کو بھی کوئی شخص اٹھانے کی جرأت نہیں کرسکتا۔
سلطان خود صاحب علم اور علماء اور علوم و فنون کے بڑے قدردان تھے، انھوں نے نجد و حجاز میں بہت سے مفید علمی و تعلیمی کام انجام دیئے، اگرچہ عام نجدیوں میں طبعاً سختی و درشتی ہوتی ہے اور وہ اپنے عقیدہ کے خلاف دوسروں کے عقائد مشکل سے برداشت کرسکتے ہیں جس کی بناء پر مسلمانوں کے بعض طبقوں کو ان سے تکلیف پہنچی، مگر سلطان اس بارہ میں معتدل اور روادار تھے اور عقائد میں اصول کے علاوہ فروعات میں سختی نہ کرتے تھے، وہ خود حنبلی تھے، مگر اہلسنت کے باقی تینوں مذاہب کی بھی پوری عظمت اور ان کے علماء کی عزت کرتے تھے اور ان کے پیروؤں کے ساتھ فراخ دلی سے پیش آتے تھے اب صحرائے عرب میں ہوا کا رخ دوسری طرف ہے اور اس کے ریگستانوں میں بھی جدید تمدن کے اثرات بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہیں ان حالات میں سلطان کا وجود بہت غنیمت تھا، ان کے بعد اس کے برے اثرات کو روکنے والا کوئی نظر نہیں آتا، اﷲ تعالیٰ اس حامی سنت و خادم الحرمین سلطان کو اپنی رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، جنوری ۱۹۵۴ء)

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...