1676046599977_54338015
Open/Free Access
218
مولوی بشیرالدین
اسی مہینہ ہماری پرانی بزم کی ایک اہم اور قدیم یادگار مولوی بشیر الدین صاحب نے وفات پائی، وہ اپنے دور کی آخری نشانی تھے، ان کی ابتداء سرسید کی مخالفت سے ہوئی تھی، پھر ان کے حامی، مقلد اور ان کے مشن کے مبلغ بن گئے اور اپنی زندگی مسلمانوں کی تعلیمی خدمت کے لیے وقف کردی، اسلامیہ کالج اٹاوہ ان کا بڑا کارنامہ ہے۔
اخبار البشیر کے ذریعہ بھی انھوں نے بڑی خدمات انجام دیں ایک زمانہ میں وہ نہایت وقیع اخبار تھا اور اس کی آواز بڑی مؤثر تھی، تعلیم کے علاوہ بھی انھوں نے بہت سے تعمیری کام انجام دیئے، ان کی زندگی قومی کارکنوں کے لئے نمونہ تھی، وہ اگرچہ سرسید کی جماعت کے آدمی تھی، لیکن سیاسی خیالات میں آزاد اور قوم پرور تھے اور آخر تک اس مسلک پر قائم رہے۔ اب ایسے مخلص اور عملی انسان مشکل سے پیدا ہوں گے، ایک سو سال سے زیادہ کی عمر پائی، اﷲ تعالیٰ اس کہن سال خادم قوم کو اپنی رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی،جولائی ۱۹۵۶ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |