1676046599977_54338047
Open/Free Access
251
مولانا احمد سعید
افسوس ہے کہ مولانا احمد سعید صاحب صدر جمعیۃ علمائے ہند نے ۴؍ دسمبر کو انتقال فرمایا، مولانا مرحوم ان علمائے دین میں تھے جن کی پوری زندگی ملک و ملت کی خدمت میں گزری۔ وہ جنگ آزادی کے نامور مجاہد تھے اور اس راہ میں بارہا قیدوبند کی مصیبتیں جھیلیں، مولانا کفایت اﷲ صاحب اور مولانا حسین احمد صاحب مرحوم کے بعد اس طبقہ کے علماء میں ایک مولانا احمد سعید ہی کی ذات رہ گئی تھی۔ وہ بھی ہم سے جدا ہوگئے۔
افسوس کز قبیلۂ مجنون کسے نماند
دینی، ملی اور سیاسی خدمات کے ساتھ مولانا بڑے خوش بیان خطیب تھے، دلی کی ٹکسالی زبان بولتے تھے، باتیں کرتے تو منہ سے پھول جھڑتے تھے، شرافت اور وضعداری میں بھی دلی کی پرانی تہذیب کا نمونہ تھے، طبعاً بڑے زندہ دل اور خوش مذاق تھے جس محفل میں بیٹھتے تھے اپنی باتوں سے پوری محفل کو مائل کرلیتے تھے۔ عرصہ ہوا ایک سیاسی مقدمہ کے سلسلہ میں ان کو کچھ دنوں اعظم گڑھ میں رہنا پڑا تھا۔ دارالمصنفین میں قیام تھا۔ اعظم گڑھ ہی کی عدالت سے ان کو سزا ہوئی اور یہیں کے جیل میں قید ہوئے، اس لیے مولانا کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، اسی زمانہ سے ان کے حسن اخلاق اور پرلطف صحبت کا جو نقش قائم ہوا تھا وہ اب تک باقی ہے۔ مولانا اپنے دور کی آخری یادگار تھے۔ اس لیے ان کی وفات سے ایک دور کا خاتمہ ہوگیا، اﷲ تعالیٰ اس خادم دین و ملت کو اپنی بے پایاں رحمت و مغفرت سے سرفراز فرمائے۔
(شاہ معین الدین ندوی، دسمبر ۱۹۵۹ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |