1676046599977_54338058
Open/Free Access
255
مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری
دوسرا حادثہ مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کی وفات حسرت آیات کا ہے، مولانا مرحوم جنگ آزادی کے ممتاز مجاہد اور احرار کے نامور لیڈر تھے، تحریک خلافت کے زمانہ سے لے کر ہندوستان کی آزادی تک ملک و ملت کے ہر معرکہ میں ان کے کارنامے نمایاں ہیں، اس راہ میں انہوں نے برسوں قید و بند کی مصیبتیں جھیلیں وہ ایک سحربیان خطیب تھے، اپنی کی تقریر سے سامعین کو ایسا مسحور کردیتے تھے کہ جدھر چاہتے ان کی باگ موڑ دیتے، وہ گھنٹوں تقریر کرتے تھے، اور سامعین ہمہ تن گوش بنے رہتے تھے، دین و تقویٰ میں بھی ان کا پایہ بلند تھا، ان کی زندگی درویشانہ تھی، ہندوستان کی تقسیم کے بعد اپنے وطن امرتسر سے اجڑ کر ملتان چلے گئے، اور بالآخر اسی کی خاک کا پیوند ہوئے، اس کا افسوس ہے کہ آزادی کے بعد اس مرد مجاہد کی خدمات اور ایثار و قربانی کی کوئی قدر نہ ہوئی، اور اس کی زندگی کا آخری دور عسرت و گمنامی میں بسر ہوا، مگر انہوں نے قلندرانہ شان کے ساتھ اس کو گذاردیا، اﷲ عالمِ آخرت میں اس مرد مجاہد کو اپنے انعامات سے سرفراز فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، ستمبر ۱۹۶۱ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |