1676046599977_54338061
Open/Free Access
256
مولانا عبدالشکور
ہمارے پرانے نامور علماء ایک ایک کرکے، اٹھتے جاتے ہیں، افسوس ہے کہ ان کی آخری یادگار مولانا عبدالشکور صاحب نے بھی سفر آخرت اختیار کیا، مولانا کی ذات جامع کمالات اور اس دور میں سلف صالحین کا نمونہ تھی، علم و عمل اور دین و تقویٰ میں ان کا درجہ بہت بلند تھا، تعلیم و تدریس، تالیف و تصنیف، وعظ و تبلیغ، ارشاد و ہدایت ہر راہ میں ان کے نمایاں کارنامے ہیں، تقریباً نصف صدی تک ان کا فیض جاری رہا، اور ان کے ذریعہ بہتوں کو ہدایت حاصل ہوئی، ایک زمانہ میں پورے ہندوستان میں ان کے کارناموں کی شہرت تھی، مگر ادھر پچیس تیس سال سے انھوں نے خاموشی اور گوشی نشینی کی زندگی اختیار کرلی تھی، اور موتو اقبل ان تموتوا کی عملی تفسیر بن گئے تھے، اب ایسے ربانی علماء کا پیدا ہونا مشکل ہے، اﷲ تعالیٰ ان کے خدمات کو قبول اور ان کے مدارج بلند فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، جنوری ۱۹۶۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |