1676046599977_54338063
Open/Free Access
257
عبدالقادر رائے پوری
اس دور میں ہندوستان کے مسلمانوں کو حضرت حاجی امداد اﷲ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اﷲ علیہ کے سلسلہ سے جو دینی و روحانی فیوض حاصل ہوئے، اس کی مثال دوسرے سلاسل میں مشکل سے مل سکتی ہے، اسی اعتبار سے یہ پورا سلسلہ۔
ایں سلسلہ از طلاے ناب ست
1ایں خانہ تمام آفتاب است
+کا مصداق ہے، اس سلسلہ میں آسمان علم و معرفت کے ایسے ایسے مہرو ماہ پیدا ہوئے جن کی روشنی سے سارا ہندوستان منور ہے اور آج اس ظلمت کدہ میں علم و عرفان کی جو روشنی بھی نظر آتی ہے وہ سب ان ہی نفوس قدسیہ کا پرتو ہے، اسی نورانی محفل کی ایک شمع فروزاں حضرت مولانا عبدالقادر رائے پوری رحمۃ اﷲ علیہ تھے، وہ اس دور کے شیخ کامل اور قطب وقت تھے، ان کی ذات سے ایک مخلوق ہدایت یاب ہوئی، گمراہوں کو راہ راست ملی، ناقص کامل اور کامل صاحب احوال و مقامات ہوگئے۔ افسوس ہے کہ یہ شمع ہدایت گزشتہ مہینہ گل ہوگئی، گو الحمدﷲ اب اس سلسلہ میں بعض بڑی شخصیتیں موجود ہیں، لیکن ’’ہر گلے رارنگ وبوئے دیگرے است‘‘۔ حضرت رائے پوری رحمۃ اﷲ علیہ اپنے رنگ میں منفرد تھے، ان کے ساتھ ان کی خصوصیات ختم ہوگئیں، وہ بات کوہکن کی گئی کوہکن کے ساتھ۔ اس لیے ان بزرگوں میں سے جو بھی اٹھتا ہے وہ اپنی جگہ ہمیشہ کے لیے خالی چھوڑ جاتا ہے، والبقأ ﷲ وحدہ، اﷲ تعالیٰ عالم آخرت میں حضرت شیخ کے درجات مراتب بلند فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، ستمبر ۱۹۶۲ء)
عبدالغنی صاحب انصاری
دارالمصنفین کے لیے دوسرا حادثہ مولوی عبدالغنی صاحب انصاری ریٹائرڈ کمشنر انکم ٹیکس کی وفات کا ہے، مرحوم علامہ شبلی کے عزیز دارالمصنفین کے پرانے ہمدرد ہواخواہ اور اس کی مجلس انتظامیہ کے رکن تھے، ان کی ذات میں جدید و قدیم دونوں کی خوبیاں جمع تھیں، جدید تعلیم کے ساتھ پرانی وضعداری اور تہذیب و شرافت کا نمونہ تھے۔ اپنے دور کے قابل ترین افسروں میں ان کا شمار تھا، اپنی قابلیت حسن اخلاق اور سیرت و کردار کی پختگی کی وجہ سے حکومت اور پبلک دونوں میں مقبول و ممدوح تھے، ریٹائر ہونے کے بعد قومی کاموں میں بھی دلچسپی لیتے تھے، ادھر عرصہ سے ان کی صحت خراب تھی، گذشتہ مہینہ کراچی میں انتقال کیا۔ اﷲ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، ستمبر ۱۹۶۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |