Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > سید صدیق حسن

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

سید صدیق حسن
ARI Id

1676046599977_54338072

Access

Open/Free Access

Pages

260

سید صدیق حسن
گزشتہ مہینہ سید صدیق حسن صاحب مرحوم کا حادثہ وفات ایسے وقت پیش آیا جب معارف چھپ چکا تھا، اس لیے تعزیت کا فرض ادا نہ ہوسکا، یہ اتفاق ہے کہ ان کی وفات سے صرف تین چار دن پیشتر ندوہ کی مجلس انتظامیہ کے جلسہ میں ان سے ملاقات ہوئی تھی، پھر دوسرے دن وہ ملنے کے لئے آئے، اس وقت یہ گمان بھی نہیں ہوسکتا تھا کہ یہ آخری ملاقات ہے، اعظم گڑھ واپس آنے کے دوسرے دن معلوم ہوا کہ مرحوم نے عالم غربت میں جنت کی راہ لی، اس سے اور بھی دل متاثر ہوا، مرحوم اپنے اوصاف و خصوصیات میں مومن کامل، اخلاص وﷲیت، حسن خلق، سادگی و تواضع، خدمت خلق، اہل حاجت کی امداد و دستگیری کا نمونہ اور غریبوں اور بے نواؤں کا ملجا و ماویٰ تھے، ان کی فیض رسانی عام تھی، کسی طبقہ اور فرقہ کی تخصیص نہ تھی، ہر حاجت مند کے لئے ان کا دروازہ کھلا ہوا تھا، عقیدۃً اور عملاً پکے مسلمان تھے، ان کے یہاں ہر ہفتہ قرآن مجید کا درس ہوتا تھا، جس میں بہت سے مسلمان حکام شریک ہوتے تھے، ان میں انھوں نے ایک مذہبی ذوق پیدا کردیا تھا، دینی و اسلامی اداروں سے ان کو بڑی دلچسپی تھی، ندوے کے رکن رکین اور بڑے معاون و مددگار تھے، دارالمصنفین سے بھی ان کو مخلصانہ تعلق تھا، اس کی مجلس انتظامیہ کے رکن بھی تھے، ان کا مذہبی اور اسلامی تاریخ کا مطالعہ بھی وسیع تھا، انھوں نے جمع و تدوین قرآن پر ایک طویل مقالہ لکھا تھا، جو معارف کے اس نمبر میں چھپ رہا ہے، اس سے ان کے علمی و دینی ذوق اور اس میں دقت نظر کا اندازہ ہوگا، شعر و ادب کا بھی ستھرا ذوق رکھتے تھے، رسمی غزل سرائی کے علاوہ بڑی ایمان افروز قومی و ملی نظمیں کہتے تھے۔
وہ بڑے لائق، تجربہ کار اور ایماندار سویلین تھے، اس لئے حکومت میں بھی ان کا اثر و وقار تھا، اس اثر سے حاجتمندوں کا بڑا کام نکلتا تھا، آج کل کے مسلمان افسر مسلمانوں کے نام سے گھبراتے ہیں، لیکن مرحوم اسی جرأت و ہمت کے ساتھ مسلمانوں کا کام بھی انجام دیتے تھے، وہ اپنے مزاج کے اعتبار سے عوامی آدمی تھے، اور ان سے آئندہ قومی و ملی کاموں کی بڑی امیدیں تھیں، افسوس کہ موت نے ان سب کا خاتمہ کردیا، اس لیے ان کی موت ایک بڑا قومی حادثہ ہے، اور ملک ایک نہایت لایق افسر اور ایک شرافت مجسم انسان سے محروم ہوگیا، وہ ہر طبقہ میں مقبول و محبوب تھے، اور مخلوق میں مقبولیت عنداﷲ بھی مقبولیت کی دلیل ہے۔ دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ان کو آخرت میں صدیقین کا درجہ عطا فرمائے۔
(شاہ معین الدین ندوی،اکتوبر ۱۹۶۳ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...