1676046599977_54338100
Open/Free Access
268
حافظ محمد ابراہیم
افسوس ہے کہ گذشتہ مہینے حافظ محمد ابراہیم صاحب نے وفات پائی، مرحوم پرانے قوم پرور اور اس دور کے کانگریسی تھے جس کی یادگاریں اب بہت کم پائی ہیں، اپنے حسن اخلاق اور خدمت کی بنا پر اپنے حلقہ میں بڑے مقبول اور اپنا ذاتی اثر رکھتے تھے، انھوں نے لیگ اور کانگریس کے بڑے معرکے کے الیکشن میں لیگی امیدوار کے مقابلہ میں کامیابی حاصل کی اور کانگریس کا وقار قائم کیا اتر پردیش اور مرکزی حکومت میں وزیر رہے، آخر میں کچھ دنوں تک گورنری بھی کی، اگرچہ وہ بڑے وفادار کانگریسی تھے، لیکن آخر میں ان کو خود اپنی جماعت سے دھوکا اٹھانا پڑا اور ان کی زندگی کا آخری دور پریشانی میں گذرا۔
مرحوم بڑے مرنجان مرنج تھے، مسلمانوں کے معاملات میں بھی ان کی روش یہی تھی، انھوں نے نہ ان کو فائدہ پہنچایا نہ نقصان، ان معاملات میں وہ خاموشی سے کام لیتے تھے، بڑے خوش اخلاق تھے، ہر شخص کو اپنی باتوں سے خوش کرنے کی کوشش کرتے تھے، جب دارالمصنفین کے لوگوں سے ملاقات ہوتی تو بڑی خصوصیت ظاہر کرتے، ایک مرتبہ یہاں تک آمادگی ظاہر کی کہ وہ خود دارالمصنفین آکر اس کی مالی حالت مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے مگر اس کی نوبت نہ آسکی، اب قوم پرور مسلمانوں میں ایسے لوگ نہ ملیں گے، ان کی وفات سے ایک پرانی یادگار مٹ گئی اﷲ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، فروری ۱۹۶۸ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |