Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > رئیس احمد جعفری

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

رئیس احمد جعفری
ARI Id

1676046599977_54338103

Access

Open/Free Access

Pages

269

رئیس احمد جعفری
سید نجیب اشرف صاحب مرحوم کی موت کا زخم ابھی تازہ تھا کہ ندوے کے ایک اور نامور فرزند رئیس احمد جعفری نے بھی داغ مفارقت دیا، اکتوبر کی آخری تاریخوں میں پاکستان میں ان کا انتقال ہوا، جوار لکھنؤ کا قصبہ خیرآباد ان کا وطن تھا، مشہور شاعر، ریاض خیر آبادی کے نواسے تھے، راقم جب ندوہ میں آخری درجوں میں تھا، مرحوم ابتدائی درجوں میں تھے، عربی کی تعلیم کے بعد جامعہ ملیہ میں انگریزی کی تعلیم حاصل کی، پھر خلافت اخبار بمبئی کے اڈیٹوریل اسٹاف میں ملازم ہوگئے، بعد میں اس کے اڈیٹر بھی ہوگئے تھے، قیام پاکستان کے بعد لاہور چلے گئے۔
مرحوم میں تالیف و تصنیف کا ذوق فطری تھا، طالب علمی کے زمانے میں بھی خامہ فرسائی کیا کرتے تھے، ان کے قلم میں بڑا زور تھا، جس پر ان کی پہلی تصنیف سیرت محمد علی شاہد ہے، اس وقت ان کی عمر پچیس چھبیس سال سے زیادہ نہ رہی ہوگی، بڑے زودنویس تھے، ان کا قلم ہمیشہ رواں دواں رہتا تھا، بڑی بڑی ضخیم کتابیں چند دن میں لکھ ڈالتے تھے، ادب و افسانے سے لے کر تاریخ و مذہبیات تک میں ان کے قلم کی جولانی یکساں تھی، ہر صنف میں ان کی تصانیف موجود ہیں، اس دور کے مصنفین میں کثرت تصانیف کے لحاظ سے ان کا نام سرفہرست ہوگا، ادارہ ثقافت اسلامیہ لاہور کے قیام کے بعد اس سے متعلق ہوگئے تھے، اور اس کے لیے کئی کتابیں لکھیں، اس کے رسالہ ثقافت اسلامیہ حال المعارف میں ان کے مضامین نکلتے رہتے تھے، اس کے تازہ اکتوبر نمبر میں بھی ان کا ایک مضمون ’’عالم اسلام سے مسلمانان برعظیم کی وابستگی‘‘ شائع ہوا ہے، کیا خبر تھی کہ یہ ان کا آخری مضمون ہے۔ (شاہ معین الدین ندوی، نومبر ۱۹۶۸ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...