1676046599977_54338112
Open/Free Access
296
مولانا یعقوب مجددی بھوپالی
افسوس ہے کہ گذشتہ مہینے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب مجدوی بھوپالی نے انتقال فرمایا، موصوف کو حضرت مجدد الف ثانی ؒ سے نسبی اور خاندانی تعلق بھی تھا، وہ اس دور کے عارف کامل اور نامور شیخ تھے، ان کی خانقاہ ارشاد و ہدایت کا مرکز تھی اور اس سے بڑا فیض پہنچا، راقم کو بھی ان کی خدمت میں حاضری اور کئی مجلسوں میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی معلوم ہوتا تھا علم و عرفان کا چشمہ ابل رہا ہے اور دلوں کی کھیتیاں سیراب ہورہی ہیں، میری حاضری کے وقت حضرت کی عمر اسّی (۸۰) سال کے قریب رہی ہوگی، خلقتہً بھی نحیف تھے، لیکن روحانی قوت کا یہ حال تھا کہ گھنٹوں پورے جوش کے ساتھ تقریر و ملفوظات کا سلسلہ جاری رہتا تھا اور یہ روزانہ کامعمول تھا، آپ کے ملفوظات و مواعظ علم و عرفان کا گنجینہ ہیں، جہاں تک معلوم ہے ان کو قلم بند کرنے کا اہتمام نہیں کیا گیا، مولانا علی میاں نے کچھ مجلسوں کے ملفوظات قلم بند کئے تھے، جو الفرقان میں شائع ہوچکے ہیں، اگر تمام ملفوظات و مواعظ قلم بند ہوکر شائع ہوگئے ہوتے تو علم و عرفان کا یہ گنجینہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جاتا، ان کی وفات سے ارشاد و ہدایت کی ایک نورانی شمع گل ہوگئی، اﷲ تعالیٰ ان کے مدارج بلند فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، جون ۱۹۷۰ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |