1676046599977_54338154
Open/Free Access
323
مولوی حسین حسان ندوی
راقم کے لیے تیسرا حادثہ طالب علمی کے زمانہ کے رفیق مولوی حسین حسان صاحب ندوی اڈیٹر پیام تعلیم کی وفات کا ہے، مرحوم درجہ میں مجھ سے دو تین سال نیچے اور غالباً عمر میں بھی اسی قدر چھوٹے تھے، لیکن ہم دونوں عرصہ تک ایک ہی کمرے میں رہے تھے، اس لئے ان سے دوستانہ تعلقات تھے جو آخر تک قائم رہے، اسی زمانہ سے ان میں مضمون نگاری کا ذوق تھا، چنانچہ عشاق عرب کے عنوان سے ایک طویل مضمون لکھا تھا۔ جو زمانہ کانپور کے کئی نمبروں میں چھپا تھا، ندوہ سے فراغت کے بعد جامعہ ملیہ چلے گئے اور وہاں تعلیم کے ساتھ مختلف اوقات میں جامعہ کے مختلف شعبوں سے ان کا تعلق رہا، بچوں کا ادب لکھنے میں ان کو خاص ملکہ تھا اس کے وہ صاحب طرز ادیب تھے، برسوں بچوں کے رسالہ پیام تعلیم کے اڈیٹر رہے اور اس کو ان کا بڑا مقبول رسالہ بنادیا، پیام تعلیم کے مضامین کے علاوہ انھوں نے بچوں کے ذوق کی بہت سی کتابیں لکھیں اور بچکانہ ادب کا بڑا ذخیرہ فراہم کردیا، ان سے تعلقات کا سلسلہ برابر قائم رہا، کبھی کبھی ملاقات بھی ہوجاتی تھی، گزشتہ دسمبر میں دلی میں ملاقات ہوئی تھی، کیا معلوم تھا کہ یہ آخری ملاقات ہے، اﷲ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ (شاہ معین الدین ندوی، اگست ۱۹۷۴ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |