1676046599977_54338159
Open/Free Access
327
حکیم محمد اسحاق مرحوم
اعظم گڑھ کے مشہور طبیب حاجی حافظ محمد اسحق گزشتہ مہینہ اﷲ کو پیارے ہوئے، ان کی عمر پچاسی سال سے زیادہ تھی، دہلی کے طبیہ کالج میں طب کی تعلیم پائی، حکیم محمد اجمل خاں کے شاگرد تھے، ان کے مطب میں ان کے نسخے لکھا کرتے تھے، دہلی سے آکر اعظم گڑھ میں طبابت شروع کی، اپنے فن میں بڑی مہارت حاصل کرلی تھی، مریضوں کا علاج دلسوزی سے کرتے، علاج اور نسخہ نویسی میں فن کی روایت اور وقار کا پورا لحاظ رکھتے، کسی مریض کو یہ شکایت نہیں ہوئی کہ ان کی تشخیص غلط تھی، یا ان کا نسخہ صحیح نہیں تھا، شہر کے ہندو مسلمان کے ہر طبقہ میں عزت کی نظر سے دیکھے جاتے، شروع سے عمر کے آخر لمحہ تک کانگریسی رہے، ہر زمانہ میں کھدر پہننے کا اہتمام رکھا، ترک موالات، خلافت اور جمعیت العلماء کی تحریکوں میں نمایاں حصہ لیتے رہے، مولانا حسین احمد مدنیؒ سے بیعت بھی ہوگئے تھے، دارالمصنفین سے بڑا قلبی لگاؤ رکھا، شروع میں یہاں ہفتہ میں تین روز آتے، ان کی طبی مشغولیت بڑھی تو ہفتہ میں دور روز آنے لگے، آخر میں اپنی کبرسنی کے باوجود ہفتہ میں ایک روز ضرور آتے، ان کا یہ معمول ساٹھ سال تک رہا، دارالمصنفین کی مسجد میں برسوں تراویح پڑھائی، استاذی المحترم مولانا سید سلیمان ندوی، مولانا مسعود علی ندوی اور شاہ معین الدین احمد ندوی کو ان کے طریقہ علاج پر کامل اعتماد رہا، بولتے کم تھے، مگر ان کی زبان سے جو کچھ نکلتا، اس میں وزن، وقار اور اخلاص ہوتا، ان کی وفات سے شہر ایک ممتاز طبیب اور دارالمصنفین ایک بہت ہی مخلص، وضعدار اور کریم النفس قدرداں سے محروم ہوگیا، اﷲ تبارک و تعالیٰ ان کو کروٹ کروٹ جنت نعیم عطا کرے، آمین۔ (صباح الدین عبدالرحمن، مارچ ۱۹۷۵ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |