Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > ڈاکٹر میر ولی الدین

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

ڈاکٹر میر ولی الدین
ARI Id

1676046599977_54338167

Access

Open/Free Access

Pages

330

ڈاکٹر میرولی الدین
افسوس ہے کہ یکم دسمبر ۱۹۷۵؁ء کو نامور فلسفی و صوفی اور مشہور مصنف و معلم ڈاکٹر میرولی الدین صاحب نے اپنے وطن حیدرآباد میں انتقال کیا، وہ اسی (۸۰) کے پیٹے میں تھے، ایک سال سے ان کی علالت کا سلسلہ جاری تھا، مرحوم کی تعلیم جامعہ عثمانیہ حیدرآباد میں ہوئی، یہاں سے فلسفہ میں ایم۔اے کرنے کے بعد لندن تشریف لے گئے، بیرسٹری کی تعلیم کے ساتھ کیمبرج یونیورسٹی سے فلسفہ کی اعلیٰ ڈگری حاصل کی، ۱۹۳۳؁ء میں جامعہ عثمانیہ میں فلسفہ کے استاذ مقرر ہوئے اور پھر اسی شعبہ کے صدر ہوکر ۱۹۶۰؁ء میں ریٹائر ہوئے اور کئی سال سے خانہ نشین ہوگئے تھے، تاہم تصنیف و تالیف کا مشغلہ جاری تھا۔
ڈاکٹر صاحب نے اردو اور انگریزی میں بہت سی کتابیں یادگار چھوڑی ہیں، انگریزی اور عربی کی بعض کتابوں کے ترجمے بھی کئے ان کو دارالمصنفین سے بھی بڑا تعلق تھا، ایک زمانہ میں ان کے مضامین معارف میں برابر شائع ہوتے رہے، ان کی پہلی کتاب ’’فلسفہ کی پہلی کتاب‘‘ یہیں سے چھپی تھی۔ یہ ریپوپارٹ کی پرائمر آف فلاسفی کا اردو ترجمہ ہے جس کو انھوں نے جامعہ عثمانیہ کے سلسلہ نصاب تعلیم کے لئے تیار کیا تھا، ’’رسالہ اخلاقیات‘‘ کے نام سے بھی ایک کتاب میڑک کے نصاب کے لئے لکھی تھی، ’’مراقبات‘‘ ان کی اہم کتاب ہے، یہ بظاہر تو حزب و اور ادکی کتاب معلوم ہوتی ہے مگر نفسیات کے اس مسلمہ اصول کے مطابق کہ انسان پر جس قسم کے خیالات کا غلبہ ہوتا ہے، اسی قسم کے اثرات اس کے خارجی اور باطنی وجود میں بھی لازماً ظاہر ہوتے ہیں، انھوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ دینی تعلیمات اور ایمانیات و عقائد پر پختہ یقین و ایمان نہ صرف مذہبی عقیدت کے لحاظ سے بلکہ نفسیاتی اصول سے بھی انسان کی اخروی فلاح اور دنیاوی و مادی کامرانیوں کا ضامن ہے، گو بعض صوفیہ نے بھی اس نکتہ کی جانب اشارہ کیا ہے، مگر جدید نفسیات کی روشنی میں سب سے پہلے ڈاکٹر صاحب ہی نے اس حقیقت کو شرح وبسط کے ساتھ پیش کیا ہے۔
ڈاکٹر صاحب کا اصل موضوع فلسفہ تھا، مگر حقیقتاً وہ ایک مرد مومن اور عارف باﷲ تھے، اس لئے وہ فلسفہ کے برے اثرات و نتائج سے ہمیشہ محفوظ رہے، ان کی فلسفیانہ تحریریں بھی ایمان کی لذت و لطافت سے معمور ہوتی ہیں اور خالص فلسفہ کی کتابوں میں بھی پہلے قرآنی فلسفہ بیان کرتے ہیں، کیونکہ قلب حکمت ایمانی سے منور ہونے کے بعد عقل خودبین کا غلام نہیں بن سکتا، تصوف اور قرآنیات پر ان کی کتابیں بڑی پرمغز ہیں جیسے قرآن اور تصوف، قرآن اور تعمیر سیرت، علاج خوف و حزن اور انگریزی میں 'Love of Lord' وغیرہ ان میں اسلامی تصوف و احسان کی وضاحت کرکے تصوف اور صوفیہ پر اعتراضات کا جواب دیا گیا ہے اور اس کی تائید میں قرآن و حدیث سے سندیں اور اکابر صوفیہ کے اقوال بھی پیش کئے گئے ہیں، ڈاکٹر صاحب کی ذات قدیم و جدید کا سنگم تھی، وہ جدید علوم و فلسفہ سے پوری طرح باخبر تھے، اس لئے ان کی کتابوں میں علمی و کلامی بحث و استدلال بھی ہوتا ہے اور وہ عام صوفیانہ کتابوں کی طرح ضعیف روایتوں اور حکایتوں سے بڑی حد تک خالی ہوتی ہیں۔
ڈاکٹر صاحب کے انداز بیان کی شگفتگی و دلکشی نے فلسفہ کے خشک اور دقیق موضوع میں شعروادب جیسی لطافت و دلآویزی پیدا کردی ہے تصوف میں ذوقی اور وجدانی باتیں ہوتیں ہیں اور کیفیات و ذوقیات کو تعقلات کی زبان میں ادا کرنا بہت مشکل ہوتا ہے مگر ان مباحث کو بھی وہ اس قدر سلجھے انداز میں بیان کرتے ہیں کہ عام قاری کو ان کے سمجھنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر صاحب صوم و صلوۃ کے نہایت پابند اور تہجد گزار تھے، تہجد کے بعد فجر تک اورادو وظائف میں مشغول رہتے، حضرت مولانا محمد حسین صاحبؒ حیدرآبادی سے بیعت و ارادت کا تعلق تھا، ان کے نام اپنی اکثر کتابیں بڑی عقیدت سے معنون کی ہیں، ڈاکٹر صاحب کی صحبت سے بھی بہت سے لوگوں کو فیض پہنچا، زندگی کے ہر دور میں ان کی پختہ دینداری قائم رہی، لندن کے مناظر بھی ان کی نگاہوں کو خیرہ نہ کرسکے، ان کا دماغ فلسفہ جدیدہ سے روشن تھا مگر دل ہمیشہ ایمان سے منور رہا، اب ایسے لوگ بہت کم ہوں گے جو حکیمانہ دماغ و فلسفیانہ ژرف نگاہی کے ساتھ دل آگاہ اور چشم بینا بھی رکھتے ہوں، اﷲ تعالیٰ اپنے اس دیندار بندے اور علم کے خادم کو اپنی رحمت کاملہ سے نوازے اور ان کے پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)
(ضیاء الدین اصلاحی، جنوری ۱۹۷۶ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...