1676046599977_54338172
Open/Free Access
337
میاں مہر محمد خاں شہاب
میاں مہر محمد خاں شہاب کی وفات بھی اہل علم کے حلقہ میں رنج و افسوس کے ساتھ سنی جائے گی، وہ مالیر کوٹلہ کے رہنے والے تھے، لیکن پچاس سال سے بمبئی میں قیام تھا، اردو، فارسی، عربی اور انگریزی سے خوب واقف تھے، ہندی بھی جانتے تھے، اور مرہٹی سے بھی ایک حد تک مانوس تھے، ان کی زندگی علمی کمال کے ساتھ حسن اخلاق سے بھی آراستہ تھی، وقت کے التزام اور معمولات کی پابندی میں بے نظیر تھے، وہ بڑے منکسرالمزاج تھے، لیکن کبھی خودداری پر آنچ نہیں آنے دیتے تھے، وہ خوردوں کے ساتھ بڑی محبت و شفقت کے ساتھ ملتے تھے، مگر اس کے باوجود خوردوں کے دل ان کی عظمت کے احساس سے لبریز رہتے تھے، زندگی بھر دوسروں کے ساتھ سلوک کرتے رہے، مگر چار گز کفن کے لئے بھی کسی کا احسان گوارا نہیں کیا، دارالمصنفین کے بڑے قدرداں تھے، اور اس کے کارکنوں سے بڑی محبت سے پیش آتے تھے، اﷲ ان کی روح کو اپنی رحمت و مغفرت سے شاد فرمائے، اور ان کی صاحبزادی، دونوں صاحبزادے، عزیزوں اور دوستوں کو صبر عطا فرمائے، اور ان کی پاکیزہ زندگی کی تقلید کی توفیق نصیب فرمائے۔
(عبد السلام قدوائی ندوی، اپریل ۱۹۷۶ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |