1676046599977_54338199
Open/Free Access
382
مولوی عبدالحمید ندوی
یہ سطور ابھی پریس نہیں گئی تھیں کہ مولوی عبدالحمید ندوی کے انتقال کی خبر ملی، وہ بارہ بنکی کے ایک گاؤں جیسکھ پور کے رہنے والے تھے، بڑے مخلص، حق پسند اور بہی خواہ خلق تھے، ۱۹۱۹ء میں ندوہ میں داخل ہوئے، تحریک خلافت شباب پر تھی، حمید صاحب بھی اس سے متاثر ہوئے، اس کی وجہ سے سادگی طبیعت ثانیہ بن گئی، مولانا عبدالرحمن نگرامی کی صحبت نے ان کے اندر ندوہ کی محبت اور خاموش خدمت کا جذبہ پیدا کیا، تعلیم سے فراغت کے بعد قیام زیادہ تر وطن ہی میں رہا، لیکن ندوہ برابر آتے جاتے رہتے تھے، دوستوں کے اصرار کئی برس تک بھٹکل میں تعلیمی خدمت انجام دی، ان کے مخلص شاگردوں نے اس کام کو آگے بڑھایا اور ایک بڑا تعلیمی مرکز قائم ہوگیا، عرصہ سے دل کے مریض تھے، رمضان میں ندوہ آئے، مولانا ابوالحسن علی سے ملنے رائے بریلی جانے کا ارادہ تھا، دفعتہ دل کا دورہ پڑا اور تھوڑی دیر میں جان جان آفریں کے سپرد کردی، اﷲ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے صاحبزادہ مولوی عبدالرشید ندوی اور دوسرے متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ (عبد السلام قدوائی، ستمبر ۱۹۷۸ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |