Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > حفیظؔ جالندھری

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

حفیظؔ جالندھری
ARI Id

1676046599977_54338225

Access

Open/Free Access

Pages

421

حفیظؔ جالندھری
ابوالاثر حفیظ جالندھری اردو شاعری کے مرصع کار ستون بنے رہے، اپنے آغاز شباب میں مناجات تہجد لکھی تو خواجہ حسن نظامی نے اس کو شائع کرکے لکھا کہ اگر میں دولت مند ہوتا تو اس مناجات کے ہر شعر کے معاوضہ میں ایک اشرفی نذر کرتا، کچھ دنوں وہ مزدوروں اور کسانوں کی دلسوزی کا بھی راگ الاپتے رہے، ہندو، مسلمانوں کو پریت کا گیت بھی سنایا، ’’ہندوستان ہمارا‘‘ میں تاریخ ہند کو نظم کرکے بچوں کے دلوں میں مطالعہ تاریخ کا ذوق پیدا کرنے کی بھی کوشش کی، مناظر فطرت کی مصوری بھی کی، جوانی کے جذبات کی ہنگامہ آرائی میں وہ نظم لکھی، جس کا عنوان ہے ’’ابھی تو میں جوان ہوں‘‘ اور یہ اب بھی بہت مقبول ہے، رومانی گیت لکھنے میں بھی مہارت رکھتے تھے، یکایک ان کا ذوق بدلا تو اس ملی شاعری کی طرف چل پڑے جس کی جوت ظفر علی خان اور اقبال نے جگائی تھی۔
راقم کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ۱۹۳۴؁ء میں ان کا کلام ان کی زبانی سننے کا اتفاق ہوا تھا، وہاں طلبہ کی یونین میں مدعو تھے، جو ان کی آمد پر اوپر سے نیچے تک بھرگیا تھا، وہ اس وقت تک شاہنامہ اسلام کے شاعر کی حیثیت سے مشہور ہوچکے تھے، طلبہ ان سے اردو شاعری کے فردوسی کی حیثیت سے مل رہے تھے، انھوں نے شاہنامہ اسلام کا کچھ ٹکڑا اپنے خاص ترنم میں سنایا، تو ایسا محسوس ہوا کہ وہ واقعی ابوالاثر ہیں، شاہنامہ کی پہلی جلد ہی شائع ہوسکی، جس میں جنگ بدر تک کے حالات ہیں، اس زمانہ میں اعلان ہوا تھا کہ اس کی دوسری جلد میں غزوات نبویؐ کی تفصیل ہوگی، پھر تیسری جلد میں خلفائے راشدینؓ اور اسلامی فتوحات کی باری آئے گی، اردو شاعری کے اس فردوسی کو ایک محمود کی سرپرستی حاصل نہ ہوسکی، اس لیے یہ ایمان پرور کام پایہ تکمیل کونہ پہنچ سکا جو خود مسلمانوں کی حرمان نصیبی ہے۔
وہ اپنے پیچھے اپنے کلام کے مجموعوں میں نغمہ زار، سوز و ساز، تلخابہ شیریں اور چراغِ سحر چھوڑ گئے ہیں، بچوں کے لیے جو نظمیں لکھیں ان کے بھی کئی مجموعے ہیں، ان کی ایک پرکیف نظم ’’سلام‘‘ بھی ہے جس کو سن کر ایمانی حرات پیدا ہوتی ہے، پاکستان کا قومی ترانہ بھی ان ہی سے لکھوایا گیا، مگر ان کی اصلی قدر و منزلت شاہنامۂ اسلام ہی کی وجہ سے رہی اور رہے گی، اور عالم بقا میں وہ شاید اسی صف میں دکھائی دیں، جہاں نبی آخرالزمان ﷺکے فدائی اور شیدائی ہوں گے، آمین۔(صباح الدین عبدالرحمن، فروری ۱۹۸۳ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...