1676046599977_54338259
Open/Free Access
473
اے ۔ کے ۔ بروہی
ہندوستان اور پاکستان کے علمی حلقوں میں یہ خبر نہایت افسوس کے ساتھ سنی گئی کہ بین الاقوامی شہرت کے قانون داں اور عالم جناب اے۔ کے۔ بروہی جن کا پورا نام اﷲ بخش بروہی تھا، گزشتہ ستمبر میں عارضہ قلب میں انتقال فرما گئے، ان کی میت لندن سے کراچی لائی گئی، ان کی عمر ۷۲ سال کی تھی، مرحوم کے بارے میں یہ بالکل درست ہے کہ پیشہ کے لحاظ سے وہ قانون داں تربیت کے لحاظ سے فلسفی اور مزاج کے لحاظ سے دیندار تھے، ان کی قوت گویائی اعلیٰ درجہ کی تھی، ۱۹۶۰ء میں وہ پاکستان کے ہائی کمشنر ہوکر ہندوستان آئے، ان ہی دنوں ایک انڈوپاک کلچرل کانفرنس دلی میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کے چوٹی کے ادیب، شاعر اور دانشور بھی آئے ہوئے تھے، افتتاحیہ جلسہ میں وزیراعظم جواہر لال نہرو شریک تھے، وہ بہت تھکے تھکے معلوم ہورہے تھے لیکن جب بروہی صاحب تقریر کرنے لگے تو وہ ہمہ تن گوش ہوگئے۔
بروہی صاحب نے اسلام آباد میں انٹرنیشنل یونیورسٹی قائم کی جس کے وہ پہلے ریکٹر ہوئے، پاکستان کی نیشنل ہجرۃ کونسل کے چیرمین تھے، جس کی وجہ سے حکومت نے انھیں سفیر کا درجہ دے رکھا تھا، وہ انگریزی میں کئی کتابوں کے مصنف تھے۔ نیشنل ہجرۃ کونسل کے چیرمین کی حیثیت سے وہ اسلام سے متعلق ایک سو اعلیٰ معیار کی کتابیں مرتب کرانے میں مصروف تھے، ان کتابوں کے انتخاب کے لئے ایک کمیٹی مقرر کی گئی ہے، جس کے ایک رکن مرحوم سید صباح الدین عبدالرحمن بھی تھے۔ (ضیاء الدین اصلاحی، جنوری ۱۹۸۸ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |