1676046599977_54338275
Open/Free Access
484
علامہ آیت اﷲ روح اﷲ خمینی
یہ سطریں زیر تحریر تھیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی علامہ آیت اﷲ روح اﷲ خمینی کے انتقال کی خبر ملی، وہ اسلامی نظام کے علمبردار ہونے کی بنا پر قید اور جلاوطن کیے گئے، ایران سے شہنشاہیت کا خاتمہ اور جمہوریت کا قیام نیز اسے مغربی ملکوں کی گرفت سے نکال کر اسلام کے راستہ پر ڈال دینا ان کا اہم کارنامہ ہے، اپنی آخری وصیت میں انھوں نے ساری دنیا کے مسلمانوں کو امریکی و روسی تسلط سے چھٹکارا حاصل کرکے باہم متحد ہونے، اپنے دست و بازو پر بھروسہ کرنے اور بتان رنگ و بو کو چھوڑ کر اخوت اسلامی کے رشتہ میں منسلک ہوجانے کی دعوت دی ہے، مگر اسلامی انقاب کے بعد ایران میں خون خرابہ ہوا، عراق سے آٹھ برس تک جنگ ہوتی رہی، حرم میں شورش بپا ہوئی، اس لیے ایران کے انقلاب کو نسلی و قومی سمجھا جانے لگا، مگر انھوں نے امریکی سفارتخانہ کو یرغمال بنانے کا اعلان کرکے ساری دنیا کو دم بخود کردیا۔
سلمان رشدی کے قتل کے فتوے سے وہ عام مسلمانوں میں بہت محبوب ہوگئے تھے، ایرانی انقلاب نے پھر ثابت کردیا کہ علماء اور مذہبی رہنما بھی قوموں کی تاریخ موڑ دینے کا کام انجام دیتے رہے ہیں، آج اسلامی ممالک مغربی حکومتوں کی کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں لیکن مرحوم خمینی کی جڑیں عوام میں بہت گہری تھیں، اس لیے بڑی طاقتیں ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکیں، وہ انقلاب کے روز ہی کی طرح وفات کے دن تک عوام میں مقبول رہے، ان کی وفات بڑا سانحہ ہے، اﷲ تعالیٰ لغزشوں کو معاف کرے اور مرحوم کی مغفرت فرمائے۔ (ضیاء الدین اصلاحی، جون ۱۹۸۹ء)
چند عرب فضلا کی موت
دمشق کے مجلہ مجمع اللغۃ العربیہ کے سال گزشتہ کے شمارے ہم کو حال ہی میں ملے تو ان سے معلوم ہوا کہ علوم اسلامی کے کئی عرب محقق و ادیب گزشتہ دنوں مسند علم سونی کرگئے، اِناﷲِ وَ اِنا اِلَیہ رَاجِعُون۔ ان مرحومین میں استاز محمد احمد دہمان، ڈاکٹر احمد عبدالسلام الجواری اور ڈاکٹر صبیحی المحمصانی خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |