1676046599977_54338304
Open/Free Access
508
مولانا محمد شمیم کیرانوی
افسوس ہے کہ شعبان المعظم کے آخری ہفتہ میں مدرسہ صولتیہ مکہ معظمہ کے ناظم مولانا محمد شمیم کیرانوی وفات پاگئے۔ اس مدرسہ کی داغ بیل ترکوں کے دور میں اس وقت پڑی تھی، جب حجاز میں مدرسوں کی تعداد بہت کم تھی، پہلے اس کی زمام کار مولانا رحمت اﷲ کیرانوی نے سنبھالی جن کا خاص مشن ردمسیحیت تھا۔ اظہارالحق کی تصنیف اور مشہور پادری فنڈر کو عبرتناک شکست دینا ان کا بڑا کارنامہ تھا۔
مولانا محمد شمیم کے والد بزرگوار مولانا محمد سلیم کیرانوی کی نظامت کے زمانہ میں مدرسہ صولتیہ نے بڑی ترقی کی۔ ان کی وفات کے بعد مولانا محمد شمیم صاحب نے مدرسہ کے لیے اپنی خدمات وقف کردی تھیں، انھوں نے اپنے والد ماجد کی روایات کو باقی رکھا۔ ہندوستان سے حج و زیارت کے لیے تشریف لے جانے والے علماء مشائخ کے آرام و آسائش کا وہ بڑا خیال رکھتے اور ان کو ہر قسم کی مدد اور سہولت بہم پہنچاتے۔ معارف اور دارالمصنفین کے بھی قدردان تھے اور کبھی کبھی خطوط لکھ کر ان سے اپنے تعلق کا ثبوت دیتے۔ مولانا کی عمر ابھی کچھ زیادہ نہیں تھی لیکن ان کی حیات مستعار کے دن پورے ہوچکے تھے۔ اﷲ تعالیٰ ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور مدرسہ کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے، آمین۔
(ضیاء الدین اصلاحی، اپریل ۱۹۹۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |