Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > ڈ اکٹر محمد معظم جیراج پوری

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

ڈ اکٹر محمد معظم جیراج پوری
ARI Id

1676046599977_54338320

Access

Open/Free Access

Pages

536

آہ! ڈاکٹر محمد معظم جیراجپوری
دارالمصنفین کی مجلس عاملہ و انتظامیہ کے رکن ڈاکٹر معظم جیراجپوری بھی ۱۴؍ جولائی کو دہلی میں انتقال کرگئے اور وہیں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں تدفین ہوئی۔ ان کا وطن اعظم گڑھ کا معروف گاؤں جیراج پور ہے، یہیں ۱۹۲۰؁ء میں وہ پیدا ہوئے تھے، ان کا خاندان علمی، تعلیمی، اور دینی حیثیت سے ممتاز تھا، ان کے دادا مولانا سلامت اﷲ جیراجپوری مولانا سید نذیر حسین محدث دہلوی کے ارشد تلامذہ میں تھے، وہ نواب صدیق حسن خاں کی دعوت پر بھوپال تشریف لے گئے اور ریاست کے مدارس کے اہتمام کی خدمت پر مامور ہوئے، وہ جمعیۃ اہل حدیث کے سرخیل تھے ان کے اثر سے اعظم گڑھ میں اس مسلک کی ترویج و اشاعت ہوئی۔ ڈاکٹر محمد معظم کے والد مولانا حافظ محمد اسلم جیراجپوری انہی کے لایق فرزند اور ملک کے مشہور عالم و مصنف تھے جو مدۃالعمر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تاریخ اسلام و دینیات کے استاد رہے، ڈاکٹر محمد معظم کی تعلیم بھی جامعہ میں ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے طب کی تحصیل کی۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اعظم گڑھ میں اپنا مطب کھولا۔ اپنی اصول پسندی، محنت، پیشہ میں یکسوئی و انہماک اور مریضوں کے علاج میں نہایت دلسوزی کی وجہ سے بہت جلد کامیابی نے ان کے قدم چومے اور وہ پورے ضلع میں ایک اچھے معالج کی حیثیت سے مشہور ہوگئے، صبح و شام کو مریضوں کا تانتا لگا رہتا تھا۔
علم، ادب اور شعر و سخن سے دلچسپی کی بنا پر شام کے وقت ان کے مطب میں ادیب و شاعر، شبلی کالج کے اساتذہ اور دارالمصنفین کے رفقاء کی نشست ہوا کرتی تھی، بڑے باغ و بہار آدمی تھے اپنی دلچسپ اور پُرلطف باتوں سے مجلس کو زعفران زار بنادیتے تھے، خود بھی شعر کہتے تھے اور اعظم گڑھ کی نشستوں میں پابندی سے شریک ہو کر اپنا کلام بھی سناتے تھے۔
شروع ہی سے دارالمصنفین سے ان کا ربط و ضبط تھا، مولانا شاہ معین الدین احمد ندوی اور جناب سید صباح الدین عبدالرحمن صاحب سے ان کے گہرے تعلقات تھے، راقم سے عزیز داری کا تعلق تھا اس لیے بڑی شفقت فرماتے تھے اور جب بھی ملاقات ہوتی تو دارالمصنفین ہی کے بارے میں گفتگو کرتے اور اس کی مشکلات کے حل کی صورتیں بتاتے۔
چند برس قبل قلبی دورہ پڑا جس کے بعد صحت میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا تھا، بالآخر وقت موعود آگیا، ادھر سال ڈیڑھ سال سے برابر دہلی ہی میں اپنی صاحبزادی کے پاس رہتے تھے، ان کی اہلیہ کا انتقال بہت پہلے ہوگیا تھا، ان کے بڑے بیٹے ڈاکٹر محمد شمیم جیراجپوری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زوالوجی کے شعبہ کے صدر ہیں وہ گورنمٹ آف انڈیا کے زوالوجیکل سروے آف انڈیا کے ایڈوائزر بھی رہے اور اپنے فن میں ماہر ہونے کی بنا پر یورپ کے ملکوں میں بھی ان کی شہرت ہے، چھوٹے صاحبزادے محمد سلیم جیراجپوری اعظم گڑھ کے ایک بڑے ڈاکٹر ہیں۔
ڈاکٹر محمد معظم کی زندگی خدمت خلق میں بسر ہوئی، وہ صوم و صلوٰۃ کے بھی پابند تھے، اﷲ تعالیٰ ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پس ماندگان کے غم کو زائل کرے، آمین۔ (ضیاء الدین اصلاحی، اگست ۱۹۹۳ء)

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...