1676046599977_54338363
Open/Free Access
571
پروفیسر عثمان ادہمی
یہ خبر بڑے رنج و غم کے ساتھ سنی جائے گی کہ ۱۵؍ مارچ کو دہلی میں پروفیسر عثمان ادہمی کا انتقال ہوگیا ان کا آبائی وطن بستی تھا مگر انہوں نے علی گڑھ میں اپنا مکان تعمیر کرالیا تھا، وہ مسلم یونیورسٹی میں حیاتیات کے پروفیسر تھے۔ ان کی علمی اور تنظیمی صلاحیتوں کا اس وقت زیادہ اندازہ ہوا جب وہ سید حامد صاحب کی وائس چانسلری کے زمانے میں پراکٹر تھے اور غالباً انہی کی تحریک اور جناب حکیم عبدالمجید صاحب کی خواہش پر ادہمی صاحب یونیورسٹی سے سبکدوش ہو کر ہمدرد اسٹڈی سرکل کے ڈائریکڑ ہوئے، ان کی اور سید صاحب کی مشترکہ جدوجہد سے اس کوچنگ سنٹر سے گزشتہ چھ برسوں میں ستر (۷۰) آئی۔اے۔ایس منتخب ہوئے جو ایک بڑا کارنامہ ہے، وہ مولانا آزاد میموریل اکادمی کے صدر بھی تھے جو ایک زمانے میں ان کی جدوجہد سے سرگرم رہی، ادہمی صاحب ایک شریف انسان اور قوم و ملت کے خاموش اور مخلص خادم تھے، وہ نام و نمود اور صلہ و ستائش سے ہمیشہ بے پرواہ رہے۔ ان کی ذاتی زندگی بھی صاف اور پاکیزہ تھی۔ اﷲ تعالیٰ مغفرت فرمائے، متعلقین کو صبر جمیل دے اور ہمدرد اسٹڈی سرکل اور قوم کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ آمین! (ضیاء الدین اصلاحی، اپریل ۱۹۹۷ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |