1676046599977_54338380
Open/Free Access
589
پروفیسر مقبول احمد
یہ سطریں زیر تحریر تھیں کہ ایک بڑے عالم و فاضل اور محقق پروفیسر مقبول احمد کی وفات کی خبر ملی، اِناﷲ وَ اِنا اِلَیہ رَاجِعُون۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی و اسلامیات سے برسوں وابستہ رہے، انہی کی کوششوں سے یونیورسٹی میں ویسٹ ایشین اسٹڈیز کا شعبہ قائم ہوا، پھر کشمیر چلے گئے اور کشمیر یونیورسٹی میں سینٹرل ایشین اسٹڈیز کا سینٹر اور اسلامی کتب و نوادر کا میوزیم قائم کیا، شاہ حسین کی دعوت پر مشیر تعلیم کی حیثیت سے اردن گئے۔ مغربی ممالک کی سیاحت بھی کی برسوں آل انڈیا اسلامک اسٹڈیز کے جنرل سکریٹری رہے، جس کے باوقار سیمینار ملک بھر میں ہوتے تھے، حکومت ہند کے عربی مجلہ ثقافۃ الہند کے مدیر اور ذاکر حسین انسٹی ٹیوٹ کے سہ ماہی رسالہ ’’اسلام و عصر جدید‘‘ کی ادارت سے بھی منسلک رہے، ریٹائرڈ ہونے کے بعد پروفیسر ایمرٹس ہوئے، تصنیف و تالیف سے برابر اشتغال رہا اور مختلف علمی و تحقیقی کام انجام دیئے، شریف ادریسی کی شہرہ آفاق تصنیف نزہۃ المشتاق فی اختراق الآفاق کے ہندوستان سے متعلق حصے کی اشاعت ان کا بڑا کارنامہ ہے، جس کو ان کے عالمانہ مقدمہ، انڈکس اور محققانہ حواشی نے چار چاند لگادیا ہے، اﷲ تعالیٰ عالم آخرت میں بھی ان کے درجات بلند کرے، آمین!! (ضیاء الدین اصلاحی، اپریل ۱۹۹۸ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |