Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات معارف > مولانا عبدالرشید نعمانی

وفیات معارف |
قرطاس
وفیات معارف

مولانا عبدالرشید نعمانی
ARI Id

1676046599977_54338403

Access

Open/Free Access

Pages

610

مولانا محمد عبدالرشید نعمانی
اگست کے آخری عشرہ میں پاکستان سے یہ اندوہ ناک خبر آئی کہ مولانا محمد عبدالرشید نعمانی جے پوری کا کراچی میں انتقال ہوگیا، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
مولانا کی نظر دینی علوم تفسیر، حدیث اور رجال پر اچھی اور گہری تھی۔ ان کی تعلیمی زندگی کا کچھ زمانہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں بھی بسر ہوا۔ ملک کی تقسیم سے پہلے اور بعد میں بھی ان کا تعلق ندوۃ المصنفین دہلی سے رہا۔ یہیں سے ان کی کتاب لغات القرآن شایع ہوئی جو ایک مفید قرآنی خدمت ہے، یہ حروف معجم پر مرتب کی گئی ہے اور چھ جلدوں میں مکمل ہوئی ہے۔ شروع کی چار جلدیں جو الف سے شروع ہو کر ع پر ختم ہوئی ہیں مولانا نعمانی کے قلم سے ہیں اور آخری دونوں جلدیں مولانا سید عبدالدائم جلالی نے مرتب کی ہیں، پہلی جلد کے شروع مولانا عبدالرشید نعمانی کا بسیط مقدمہ ہے جس میں کتاب کی نوعیت اور اس کی ترتیب میں ملحوظ رکھے جانے والے امور کے علاوہ اپنی محنت و جاں فشانی وغیرہ کا ذکر کیا ہے۔ دہلی میں قیام کے زمانے میں ماہنامہ برہان میں ان کے مضامین بھی شایع ہوئے۔
تقسیم کے چند برس بعد وہ کراچی میں متوطن ہوگئے تھے، یہاں انہوں نے امام ابن ماجہ پر جو عالمانہ و محققانہ کام انجام دیا وہ ان کا بڑا کارنامہ ہے، جس سے حدیث کا کوئی طالب علم مستغنی نہیں رہ سکتا، اردو میں ان کی کتاب ’’امام ابن ماجہ اور علم حدیث‘‘ اور عربی میں ’’ماتمس الیہ الحاجۃ لمن یطالع سنن ابن ماجہ‘‘ نور محمد اصح المطبع و کارخانہ تجارت کتب کراچی نے شایع کی۔ یہ دونوں تصانیف نہ صرف امام ابن ماجہ کے حالات و کمالات اور ان کی سنن کی خصوصیات کا مرقع ہیں بلکہ ان میں فن حدیث کی تاریخ و تدوین اور اکابر محدثین کے متعلق گوناگوں معلومات تحریر کئے گئے ہیں۔ اردو میں اشاریے اور نقشے بھی دیے گئے ہیں۔ اس کے آخر میں مولانا نے یہ بالکل بجا لکھا ہے: ’’کہنے کو یہ امام ابن ماجہ کی سوانح عمری ہے، لیکن درحقیقت یہ تدوین حدیث کی تفصیلی تاریخ ہے اور مسلمانوں کی ان جانفشانیوں کا مرقع ہے جو انہوں نے خدا کے آخری پیغمبر جناب محمد مصطفےٰﷺ کی تعلیمات کے ایک ایک حرف کو محفوظ کرنے کے لیے اٹھائی ہیں تاکہ امانتِ وحی کی ذمہ داری میں جو اس امت کے سپرد کی گئی تھی کسی قسم کا رخنہ نہ آنے پائے اور اﷲ کی حجت تمام اہل عمل و ادیان پر تمام ہوجائے‘‘۔
اس کا اطلاق عربی کتاب پر بھی ہوتا ہے، یہ دونوں کتابیں بڑی تلاش و محنت سے لکھی گئی ہیں اور علمی حلقوں میں بہت پسند کی جارہی ہیں، ان سے مولانا کے اچھے علمی ذوق اور تصنیفی سلیقے کا پتہ چلتا ہے۔ راقم کی نظر سے مولانا کی یہی تصنیفات گزری ہیں اور ان سے اس نے فائدہ بھی اٹھایا ہے۔
اﷲ تعالیٰ ان کے ساتھ لطف و شفقت کا معاملہ فرئے اور متعلقین کو صبر جمیل مرحمت کرے آمین! (ضیاء الدین اصلاحی،ستمبر ۱۹۹۹ء)

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...