1676046599977_54338427
Open/Free Access
629
بیگم قدسیہ اعزاز رسول کی وفات
یہ خبر رنج وغم کے ساتھ سنی جائے گی کہ یکم اگست کو بیگم قدسیہ اعزاز رسول کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا، ان کا آبائی وطن مالیر کوٹلہ تھا، ان کے والد یہاں کے معزز اور بڑے بااثر شخص تھے، ان کی شادی نواب اعزاز رسول سے ہوئی جو سندیلہ کے بڑے تعلقہ دار تھے۔
بیگم صاحبہ کی زندگی قومی، سیاسی، سماجی اور تعلیمی سرگرمیوں کے لئے وقف رہی۔ آزادی سے پہلے وہ اور ان کے شوہر مسلم لیگ سے وابستہ رہے، نواب صاحب یو۔پی مسلم لیگ کے جنرل سکریٹری تھے جن کا کئی برس پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔
بیگم قدسیہ کا شمار کانگریس کے سرکردہ لوگوں میں ہوتا ہے، وہ ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی کی رکن تھیں اور اب اس کی یہی ایک ممبر رہ گئی تھیں، ان کی وفات سے یہ یادگار بھی ختم ہوگئی۔
وہ عبوری پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا کی رکن رہیں اور کئی بار سندیلہ اسمبلی حلقے سے کانگریس کے ٹکٹ پر یو۔پی اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئیں اور وزیر بھی مقرر کی گئیں۔
بیگم صاحبہ اتر پردیش اقلیتی کمیشن کی چیر مین اور بر سوں آل انڈیا ویمنس ہائی ایسوسی ایشن کی صدر رہیں، انہوں نے سندیلہ اور لکھنؤ کے کئی علمی و تعلیمی اداروں کی سر پرستی اور نگرانی بھی کی۔
وہ قدیم تہذیب وشرافت کانمونہ اور قوم و ملت کی پرانی روایات واقدار کی حامل تھیں، اب قومی رہنماؤں میں بہت کم لوگ ہی ایسے رہ گئے ہیں۔ دارالمصنفین سے بھی لگاؤ تھا، اقلیتی کمیشن کے سر براہ کی حیثیت سے اعظم گڑھ تشریف لائیں تو یہیں اس کی میٹنگ رکھی اور اقلیتی نمائندوں سے تبادلۂ خیال کیا، اﷲتعالیٰ عالم آخرت میں قوم و ملک کی اس خدمت گزار کے درجات بلند کرے، آمین!! (ضیاء الدین اصلاحی، اگست ۲۰۰۱ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |