1676046599977_54338430
Open/Free Access
632
پروفیسر خواجہ حمید الدین شاہد
پروفیسر خواجہ حمید الدین شاہد نے ۲۲؍ اکتوبر ۲۰۰۱ء کو ۵ بجے شام کراچی میں وفات پائی، وہ اردو کے مشہور ادیب، محقق، صحافی اور شاعر تھے، پاکستان جانے سے پہلے وہ ’’ادارۂ ادبیات اردو‘‘ حیدرآباد کے تمام کاموں میں پیش پیش اور ادارے کے روح رواں ڈاکٹر سیدمحی الدین قادری کے دست راست رہے، عرصے تک ماہ نامہ ’’سب رس‘‘ کے مدیر بھی رہے۔
مرحوم نے عثمانیہ یونیورسٹی کے مختلف کالجوں میں اردو کے استاد کی حیثیت سے بھی نمایاں خدمات انجام دیں، اردو میں انہوں نے جو تصانیف یادگار چھوڑی ہیں ان میں ’’ارمغان امجد‘‘، ’’مثنوی تصویر جاناں‘‘ مصنفہ لچھمی نرائن شفیق ’’اردو میں سائنسی ادب‘‘، ’’رسالہ محمود خوش وہاں‘‘ اور ’’حیدرآباد کے شاعر‘‘ قابل ذکر ہیں۔ ۱۹۴۰ء میں ادارۂ ادبیات اردو کی دس سالہ سرگرمیوں کی مبسوط تاریخ ’’سرگذشت ادارہ‘‘ کے نام سے مرتب کی تھی جو وہاں سے شائع ہوچکی ہے، اس کے علاوہ رسالوں میں ادبی و تحقیقی مضامین بھی لکھتے رہے، شاعر بھی تھے لیکن کوئی مجموعہ شائع نہیں ہوا۔
پاکستان منتقل ہونے کے بعد بھی حیدرآباد اور ادارۂ ادبیات اردو ان کے دل و دماغ پر چھایا رہتا تھا۔ اپنے مکان کا نام ’’ایوان اردو‘‘ رکھا اور کراچی سے ماہنامہ ’’سب رس‘‘ جاری کیا اور اس کا ’’زور نمبر‘‘ کا اور حیدرآباد کی طرح کراچی میں بھی وہ اردو کی خدمت اور فروغ کے لیے سرگرم عمل رہے، بہادر یار جنگ اکیڈمی سے بھی تعلق تھا۔ اﷲتعالیٰ اردو زبان و ادب کے اس مخلص خادم کی مغفرت فرمائے اور ان کے اعزہ و اقربا کو صبر جمیل کی توفیق بخشے۔ (ضیاء الدین اصلاحی، جنوری ۲۰۰۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |