1676046599977_54338432
Open/Free Access
633
عبدالمجیب سہالوی
افسوس ہے کہ ۲؍ نومبر ۲۰۰۱ء کو مشہور مزاحیہ نگار اور صحافی عبدالمجیب سہالوی کا انتقال ہوگیا ان کا وطن ضلع بارہ بنکی کا قصبہ سہالی تھا جو درس نظامی کے بانی ملا نظام الدین کا وطن ہونے کی بنا پر عالم گیر شہرت رکھتا ہے۔ مرحوم عبدالمجیب سہالوی کی تعلیم دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں ہوئی پھر انہوں نے لکھنؤ یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری لی مگر صحافت کے پیشہ سے وابستہ رہے۔
ان کو ادب کی مخصوص صنف طنز و مزاح سے دلچسپی تھی، ایک زمانے میں لکھنو سے نکلنے والا مشہور روزنامہ قومی آواز پورے اترپردیش میں چھایا ہوا تھا، مگر پچھلے کئی برسوں سے وہ یہاں سے تو غائب ہوگیا مگر اس کو اور اس کے فکاہی کالم ’’گلوریاں‘‘ کو ابھی تک لوگ بھولے نہیں ہیں۔ یہ کالم سہالوی صاحب ہی لکھتے تھے اور اس کی وجہ سے ان کو بڑی شہرت ملی۔ لکھنؤ کی شستہ و شیریں زبان اور طنز و مزاح کا کالم سونے پر سہاگا ہوتا تھا۔
ان کے دلچسپ فکاہی مضامین کا ایک مجموعہ ’’مفلسی میں آٹا گیلا‘‘ کے نام سے عرصہ ہوا شائع ہوا تھا جو بہت پسند کیا گیا۔ انہوں نے طویل عمر پائی لیکن عرصے سے ان کا نام سننے میں نہیں آرہا تھا گویا موتواقبل ان تموتوا کی تفسیر ہوگئے تھے، اﷲ تعالیٰ ادب و صحافت کے اس خادم کی مغفرت فرمائے اور پس ماندگان کو تسلی عطا کرے، آمین۔ (ضیاء الدین اصلاحی، جنوری ۲۰۰۲ء)
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |