1688382102443_56116088
Open/Free Access
126
محمد عباس اثرؔ(۱۹۰۱ء۔پ) کا اصل نام محمد عباس اور اثرؔ تخلص کرتے تھے۔ اثر ؔراولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ سیالکوٹ میں بزمِ افکار کا احیا کیا اور اس بزم کے صدر بنے۔ اثر سیالکوٹ میں حلقہ اربابِ ذوق کے ممبر بھی منتخب ہوئے۔ آپ نعت‘ غزل‘ نظم اور قطعات لکھتے تھے ۔(۳۴۴) اثر روایتی شاعر ہیں۔ ان کی شاعری توحید و رسالت‘ یاسیت اور دردو غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔ نمونۂ کلام ملاحظہ ہو:
آج کچھ اور حال ہے دل کا
/بجھ رہا ہے چراغ محفل کا
-اک بگولہ اٹھا سرِ منزل
-اڑ رہا ہے غبار منزل کا
3غم کی کونپل نگاہ سے پھوٹی
/کوئی ٹوٹا ہے آبلہ دل کا
5آندھی اٹھی اثرؔ بڑھاؤ قدم
/بجھ رہا ہے چراغ منزل کا
(۳۴۵)
کیا سناتے انہیں ہم حال سنایا نہ گیا
درد محسوس تو ہوتا تھا دکھایا نہ گیا
اور تو رنج کئی ہم نے اٹھائے لیکن
رنج بے مہری احباب اٹھایا نہ گیا
(۳۴۶)
/شکستِ غم آرزو درد بن کر
میرے دل کو رہتا ہے اکثر لپیٹے
اثر میں نے اشعار میں ضبطِ غم سے
3سلگتے ہوئے چند آنسو سمیٹے
(۳۴۷)
جب نہیں تھے بحرو بر‘ انجم زمین و آسماں
تھا فقط حسنِ ازل یعنی خدا کی ذات تھی
کائنات حسن جب پھیلی تو لا محدود تھی
اور جب سمٹی محمدؐ مصطفٰے کی ذات تھی
(۳۴۸)
۳۴۴۔ ایضاً ،ص:۳۰۱
۳۴۵۔ ایضاً ،ص:۳۰۲
۳۴۶۔ ایضاً ، ص:۳۰۴
۳۴۷۔ ایضاً، ص:۳۰۳
۳۴۸۔ ایضاً ،ص: ۲۹۰
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |