1688382102443_56116100
Open/Free Access
173
شیخ بشارت علی فارانیؔ(۱۹۱۱ء۔۱۹۸۰ء) کا اصل نام بشارت علی اور فارانیؔ تخلص کرتے تھے۔ فارانیؔ ظفر وال پیدا ہوئے ۔ تقسیم ہند کے بعد آپ نے سیالکوٹ میں مستقل رہائش اختیار کی۔ (۵۸۲) آپ کا کلام روزنامہ ’’نظام‘‘ ،کراچی،ہفت روزہ،’’چاند‘‘ ،جموں اور ’’پریم‘‘ لاہور میں چھپتا رہا۔ آپ نے سیالکوٹ سے ایک ادبی رسالہ ماہنامہ ’’فردوس‘‘ بھی جاری کیا۔
فارانیؔ کی شاعری میں کوئی جدت نہیں۔ ان کی شاعری میں روایتی موضوعات کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ نمونہ کلام ملاحظہ ہو:
ہاتھ میں جب تک تیرا ہاتھ
)دن ہی دن ہے کیسی رات
)ہو جائے گی بات پرائی
)لب پر آئی دل کی بات
/عشق کے بندے سیدھے سادھے
3یہ کیا جانیں پانچ اور سات
-ایک نظر کی بات ہے ساری
1عشق نہ پوچھے ذات اور پات
-چھائے ہیں فرقت کے بادل
)پھیکی پھیکی ہے برسات
(۵۸۳)
۵۶۸۔فیض احمد فیض کے شعری مجموعوں کی اشاعت کے بارے میں تمام معلومات راقم الحروف نے اشفاق حسین کے تحقیقی مقالہ ’’فیض احمد فیض ۔فن اور شخصیت‘‘ سے حاصل کیں۔
۵۶۹۔فیض احمد فیض،’’نسخہ ہائے وفا‘‘،(زنداں نامہ) لاہور،مکتبہ کارواں ،۲۰۱۰ء،ص :۷۲،۷۳
۵۷۰۔ایضاً،(نقش فریادی)،ص:۸۵
۵۷۱۔ایضاً،ص :۷
۵۷۲۔ایضاً،ص :۱۴
۵۷۳۔ایضاً،ص :۵۷
۵۷۴۔ایضاً(دستِ صبا)،ص:۵۵
۵۷۵۔ایضاً،ص :۴۹
۵۷۶۔ایضاً،ص :۶۷
۵۷۷۔ایضاً،ص :۵۲
۵۷۸۔ایضاً،ص :۳۲
۵۷۹۔احمد ندیم قاسمی،’’فیض کافن ‘‘مشمولہ ’’فیض کی تخلیقی شخصیت‘‘ از ڈاکٹر طاہر تونسوی ، ص:۱۷
۵۸۰۔کلیم الدین احمد،’’فیض کا فن‘‘مشمولہ ’’فیض کی تخلیقی شخصیت‘‘،ص:۲۳
۵۸۱۔ڈاکٹر محمد علی صدیقی،’’فیض احمد فیض۔درد اور ارماں کا شاعر‘‘ لاہور،پیس پبلی کیشنز،۲۰۱۱ء،ص :۱۹
۵۸۲۔آتش کشمیری،’’سر زمینِ ظفر وال‘‘،لاہور:۱۹۵۲ء،ص: ۳۱۶
۵۸۳۔ایضاً،ص :۳۱۷،۳۱۸
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |