1688382102443_56116111
Open/Free Access
211
ضیاء محمد ضیاء(۱۹۲۸ء۔پ)کا اصل نام ضیا محمد اور تخلص ضیاؔ کرتے تھے۔ آپ کنجاہ سے متصل ایک بستی قاسم آباد ضلع گجرات میں پیدا ہوئے۔۔ ۱۹۵۳ء میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی اور گورنمنٹ ہائی سکول نمبرا پسرور میں بطور معلم السنہ شرقیہ تعینات ہوئے۔ اس کے بعد آپ مستقل طورپر پسرور میں اقامت پذیر ہو گئے۔(۷۶۲) آپ کے دوشعری مجموعے ’’نوائے شوق ‘‘اور ’’ارمغانِ عشق‘‘ شائع ہو چکے ہیں۔ ضیا اقبال کو روحانی مرشد اور فکری راہنما تسلیم کرتے ہیں۔انھیں غزل گوئی کے بجائے نظم نگاری پر زیادہ عبور حاصل ہے۔ قومی افکار، اخلاقی اقدار اور عشقِ حقیقی ان کی شاعری کا محور ہیں۔نمونہ کلام ملاحظہ ہو:
اے نقشِ گر ہستی ، اے صانع زیبائی
صنعت پہ تری حیراں ہے چشمِ تماشائی
خورشید و مہ و انجم آئینہ نما تیرے
مظہرِ تیری قدرت کا یہ گنبدِ مینائی
کثرت میں بھی دیکھا ہے جلوہ تری وحدت کا
ہے نقش دوئی باطل، حق ہے تری یکتائی
(۷۶۳)
۷۶۲۔ڈاکٹر سلطان محمود حسین، ’’تاریخ پسرور‘‘،ص:۲۵۴
۷۲۳۔ایضاً،ص:۲۵۵
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |