Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > تاریخ ادبیات سیالکوٹ > نور حسین نور میواتی

تاریخ ادبیات سیالکوٹ |
Asian Research Index
تاریخ ادبیات سیالکوٹ

نور حسین نور میواتی
ARI Id

1688382102443_56116131

Access

Open/Free Access

Pages

266

نور حسین نور میواتی(۱۹۴۵ء۔پ) چوہان کی ریاست الور(بھارت) کے علاقہ سپوات میں پیدا ہوئے ۔ قیام پاکستان کے بعد ان کے والدین بھارت سے ہجرت کر کے موضع رام رائیاں تحصیل ڈسکہ میں آباد ہو گئے۔ (۱۰۰۴) نور میواتی نظم گو اور غزل گو شاعرہیں۔ ان کے ہاں روایت اور جدت کا امتزاج ملتا ہے۔ وہ طبقاتی تفاوت کے خلاف اپنی شاعری میں نفرت آمیز احتجاج کی صدا بلند کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کے ہاں سیاسی اور سماجی شعور بھی ملتا ہے۔ انھیں بھوک، غربت، جبر ،اقربا پروری اور نا انصافی سے نفرت ہے۔ وہ اپنی شاعری میں ظلم و ستم ،بد امنی ،خوف ،دہشت گردی اور منافقت سے بھر پور استحصالی نظام کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے نظر آتے ہیں:

رہتے ہیں شب و روز دھماکوں کے جہاں میں

 

ہر صبح نئی آہ و بکا دیکھ رہا ہوں

 

مکتب میں سیاست کی ہوا دیکھ رہا ہوں

 

قانون کو پاؤں میں دبا دیکھ رہا ہوں

 

â۱۰۰۵)

نور میواتی کی شاعری مبالغہ آرائی سے پاک ہے ۔وہ ایک حقیقت پسند انسان اور فنکار ہیں۔ وہ اپنی فن کاری میں حقیقت اور حق گوئی کو نظر انداز نہیں کر تے۔ سچائی اور صداقت ان کی شاعری کی ایک اہم خوبی ہے۔ انسانی زندگی غم اور خوشی کا مجموعہ ہے۔ ایسا نہیں کہ جس کے پاس غم ہے اس کے پاس خوشی نہیں اور ایسا بھی نہیں کہ جس کا دامن خوشیوں سے بھرا ہووہ غم سے دو چار نہیں ہوتا۔ میواتی انسان کی زندگی کی تلخ حقیقت کو جا بجا اپنی شاعری میں بیان کرتے ہیں:

گلوں کے دیس میں کانٹے بھی مہک جاتے ہیں

 

فضائے برق میں غنچے بھی دہک جاتے ہیں

 

â۱۰۰۶)

 

 

 

 

/جوہروں کی تلاش میں نکلا

 

/دامن بھر لیا انگاروں سے

 

/تہہ دریا ڈھونڈ کر دیکھو

 

-لعل ملتے ہیں کناروں سے

 

â۱۰۰۷)

¹دنیا میں ہر طرح کے انسان موجود ہیں۔ خدائے بزرگ وبر تر نے انسان کو مختلف مقا م و مرتبے پر فائز کیا ہے۔ کچھ لوگوں کو اﷲ تعالیٰ نے اقتدار سے نوازا ہے اور بہت سے لوگوں کو ان صاحب اقتدار کی رعایا اور عوام میں شامل کیا ہے۔ کچھ لوگ صاحبِ اخلاق ہیں اور کچھ بد اخلاق ، کچھ لوگ روٹی کو تر س رہے ہیں اور کچھ ایسے لوگ ہیں کہ انھیں اپنی مال و دولت کا اندازہ نہیں۔ انسان کو یہ سب مقام اﷲ تعالیٰ کی ذات نے دیا ہے۔ میواتی نے انسان اور انسان کے اخلاق و مرتبہ کے حوالے سے بہت سے شعر کہے ہیں:

آدمی کے واسطے کوہِ گراں ہے آدمی

 

آدمی کے واسطے دارالاماں ہے آدمی

 

7آدمی حاکم اور آدمی محکوم ہے

 

آدمی واصل ہے اور آدمی محروم ہے

 

â۱۰۰۸)

Éعشق و محبت بھی نور میواتی کی شاعری کا ایک اہم موضوع ہے۔ وہ اپنی عشق و محبت کی شاعری میں معاملہ بندی کے مضامین سے اجتناب کرتے ہیں۔ وہ رومانیت پسند نہیں بلکہ رومانی اظہار ان کے وسیع کینوس کا ایک کونا ہے۔ وہ اپنی شاعری میں محبوب کی بے وفائی کا اظہار بھی بڑے جذباتی انداز میں کرتے ہیں جس سے ظا ہر ہوتا ہے کہ ان کی وفا کا صلہ محبوب بے مروتی کی صورت میں دیتا ہے:

تو روئے دیکھ دیکھ رات بھر ستاروں کو

 

تری نظر بھی کسی چاند کو تلاش کرے

 

کسی کے تیر سے تیرا جگر بھی زخمی ہو

 

تڑپ تڑپ کے میرا ذکر تیری لاش کرے

 

â۱۰۰۹)

 

 

 

 

ایک مہ جبیں کو ہم نے ستم گر بنا دیا

 

اور اس کے ستم نے ہمیں شاعر بنا دیا

۱۰۱۰)

 

۱۰۰۴۔پروفیسر غلام غوث،’’غیر منقوط شاعری کا خالق۔ نور حسین میواتی‘‘،مشمولہ ’’الا بصار‘‘ ،ص:۳۱۸

۱۰۰۵۔ایضاً،ص:۳۱۹

۱۰۰۶۔ایضاً،ص:۳۲۰

۱۰۰۷۔ایضاً،ص:۳۲۲

۱۰۰۸۔ایضاً،ص:۳۲۳

۱۰۰۹۔ایضاً،ص:۳۲۰

۱۰۱۰۔ایضاً،ص:۳۲۲

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...