Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

تاریخ ادبیات سیالکوٹ |
Asian Research Index
تاریخ ادبیات سیالکوٹ

سید عدید ؔ
ARI Id

1688382102443_56116143

Access

Open/Free Access

Pages

298

سید عدید ؔ(۱۹۶۵ء پ) کا اصل نام تنویر حسین شاہد ہے۔ آپ کھروٹہ سیداں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ایم۔اے اردو گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ سے کیا۔ ۱۹۸۰ء میں مرے کالج میں آپ حلقہ اربابِ ذوق کے جائنٹ سیکرٹری تھے۔ آپ نے شاعری میں یوسف نیر اور اصغر سودائی سے ابتدائی راہنمائی لی۔ سب سے پہلے مرے کالج کے ادبی رسالے ’’مفکر‘‘ میں آپ کا کلام شائع ہوا۔ ’’بالتحقیق ‘‘ سیالکوٹ اور ’’اخبار جہاں‘‘ لاہور میں بھی ان کا ابتدائی کلام چھپتا رہا۔ (۱۱۴۹) ’’وقت ‘‘ سید عدید کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ جو سیالکوٹ سے ۱۹۸۸ء کو شائع ہوا۔ دوسرا شعری مجموعہ ’’تلاش‘‘۱۹۹۴ء میں شائع ہوا۔ ’’ہم نفس‘‘ تیسرا شعری مجموعہ ہے جو ۱۹۹۵ء میں شائع ہوا۔ آپ کا چوتھا شعری مجموعہ ’’فریب دے کر چلا گیا ہے‘‘ ہے جسے ادیب پبلی کیشنز لاہور نے ۱۹۹۶ء میں شائع کیا۔ ’’محبتوں میں حساب کیا‘‘عدید کا پانچواں شعری مجموعہ ہے جسے الحمد پبلی کیشنز لاہور نے ۱۹۹۸ء میں شائع کیا۔ چھٹا شعری مجموعہ ’’پیاربے اختیار ہوتا ہے‘‘ جسے الحمد پبلی کیشنز لاہور نے ۲۰۰۰ء میں شائع کیا۔ ’’ساتھ تمہار ا اگر ملے‘‘ ساتواں شعری مجموعہ ہے۔ جسے القلم پبلی کیشنز لاہور نے ۲۰۰۶ء میں شائع کیا۔ آٹھواں شعری مجموعہ ’’تیرے بن زندگی‘‘ ہے جسے مراد پبلی کیشنز لاہور نے ۲۰۱۰ء میں شائع کیا۔ اس کے علاوہ ’’وفائیں ساتھ رہتی ہیں‘‘ ،’’گردش‘‘ ،’’تمنادل میں رہتی ہے‘‘، ’’درد کے سمندر میں‘‘،عدید کے زیر طبع کتابوں کے نام ہیں جو جلد شائع ہونے والی ہیں۔کافی مسودے ایسے بھی ہیں جن کے نام ابھی تک تجویز نہیں کیے گئے ہیں۔

                عشق مجازی سید عدیدؔ کی شاعری کا بڑا موضوع ہے۔ ان کے ہاں نسوانی عشق کے ساتھ ساتھ جنون بھی ملتا ہے۔ وہ محبوب کی بات بھی کرتے ہیں اور ا س کے ظلم و ستم کا ذکر بھی کرتے ہیں۔ انھیں اپنے محبوب سے سچی محبت ہے اور وہ ہر وقت محبوب کا وصال چاہتے ہیں کیوں کہ وصال سے انھیں سکون ملتا ہے۔ وہ جا بجا اپنی شاعری میں محبوب سے مکالمہ کرتے بھی نظرآتے ہیں:

نہ خرد میں سودا جنوں کا ہے نہ غرور چارہ گروں کا ہے

 

_مرے دل سے ہے مجھے سوچنا ، مرے دل کو وصف دماغ دے

 

تجھے میں نے سینچا ہے خون سے تری پرورش کی جنون سے

 

مجھے تجھ سے ایسی خوشی ملے جو سرور مالی کو باغ دے

 

ابھی ہے سکت مرے جسم میں ،ابھی رفت ہے مری سانس میں

 

جو تری نگاہ میں تیر ہیں مرے سینے میں وہ بھی داغ دے

 

[مرے سنگ زن ، ترے ہات سے جو ملا ہے زخم کمال ہے

 

جو مہک گلاب کی شاخ پر وہ مہک بدن پہ داغ دے

۱۱۵۰)

¤             عدیدؔ کی شاعری کا ایک اور اہم موضوع دردو سوز ہے۔ انھیں محبوب کی جدائی کا غم بھی ہے اور زمانے کے غموں کا سامنا بھی ہے۔ ان تمام آلام کے باوجود ان کے ہاں ضبط بھی ملتا ہے۔ وہ اپنے ان دکھوں کے باوجود صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔وہ صرف اپنے دکھوں کا رونا نہیں روتے بلکہ ایک حساس انسان کی طرح غیر انسانی چیزوں کا کرب بھی محسوس کرتے ہیں:

دل میں وہ درد کہ پتھر بھی پگھل جائے مگر

 

ضبط پلکیں بھی بھگونے نہیں دیتا مجھ کو

 

â۱۱۵۱)

 

 

 

 

ہوا کا لمس بھی خوشبو بکھیر دیتا ہے

 

اُداس پھولوں کا دُکھ بھی مجھے رُلاتا ہے

 

میں جب کبھی تیرے غم سے فرار ہوتا ہوں

 

ترا خیال مجھے پھر سے ڈھونڈ لاتا ہے

 

یہ بات دنیا کو حیرت میں ڈال دیتی ہے

 

عدیدؔ اتنے دکھوں میں بھی مسکراتا ہے

 

â۱۱۵۲)

8             دنیاوی دکھوں اور غموں کے باوجود ان کے ہاں حوصلہ مندی اور اُمید کی روشنی بھی ملتی ہے۔ وہ مشکل حالات کا مردانہ وار مقابلہ کرنا جانتے ہیں وہ کڑے حالات میں گھبراتے نہیں۔ ان کا لب و لہجہ رجائی ہے۔ ان کی شاعری میں کہیں بھی یاسیت نظر نہیں آتی ۔ رجائیت بھی عدید کی شاعری کا ایک بڑا موضوع ہے:

مجھے سفر کی طوالت سے کیوں ڈراتا ہے

 

یہ فاصلہ تو مرا حوصلہ بڑھاتا ہے

 

â۱۱۵۳)

            یادِ رفتگاں بھی سید عدید کی شاعری کا موضوع ہے۔ وہ اپنے بچھڑے ہوئے دوستوں کو اپنی یادوں میں جگہ دیتے ہیں۔ انھیں یاد کر کے سدعدید حوصلہ حاصل کرتے ہیں۔ ان کی یادیں مشکل حالات میں ایک دوست کی طرح انھیں طاقت و ہمت فراہم کرتی ہیں:

ایک ہی یار تھا سو وہ بھی نہیں یار کہ اب

 

وہ اگر ہوتا تو رونے نہیں دیتا مجھ کو

 

ترے احساس کو کھونے نہیں دیتا مجھ کو

 

دل کسی اور کا ہونے نہیں دیتا مجھ کو

 

میں نے دل کھول کے ہر بات بتائی جس کو

 

اپنی یادوں کے وہ کونے نہیں دیتا مجھ کو

 

â۱۱۵۴)

۱۱۴۹۔راقم الحروف کا سید عدید سے انٹر ویو، بمقام سیالکوٹ ،بتاریخ ۱۶ جنوری ۲۰۱۱ء

۱۱۵۰۔سید عدید،’’تیرے بن زندگی‘‘،لاہور، الحمرا پبلی کیشنز ،۲۰۱۰ء ، ص:۸۰

۱۱۵۱۔ایضاً،ص:۲۵

۱۱۵۲۔ایضاً،ص:۵۲

۱۱۵۳۔ایضاً،ص:۵۱

۱۱۵۴۔ایضاً،ص:۲۵

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...