Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

تاریخ ادبیات سیالکوٹ |
Asian Research Index
تاریخ ادبیات سیالکوٹ

شاہد ذکی
ARI Id

1688382102443_56116145

Access

Open/Free Access

Pages

300

شاہد ذکی(۱۹۷۴ء پ) کا اصل نام شاہد محمود ہے۔ آپ سیالکوٹ کے گاؤں گجرال میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ایم۔اے انگلش مرے کالج سیالکوٹ سے کیا۔ آپ لیڈر شپ کالج سیالکوٹ میں بطور لیکچرار انگلش تدریسی فر ا ئض سر انجام دے رہے ہیں۔ پروین شاکر اور احمد فراز کو پڑھنے کے بعد شاعری کے شوق میں اضافہ ہوا لیکن اس شوق کو بام عروج تک پہنچانے میں شکیب جلالی کی شاعری نے اہم کردار ادا کیا۔(۱۱۶۲)

                ’’خوشبو کے تعاقب میں‘ شاہد ذکی کا پہلا شعری مجموعہ پنجاب ادبی مرکز گوجرانوالہ نے ۱۹۹۵ء میں شائع کیا۔ دوسرا شعری مجموعہ ’’خوابوں سے خالی آنکھیں‘‘ ہے۔ جسے الحمد پبلی کیشنز لاہور نے ۲۰۰۱ء میں شائع کیا۔ ’’خوابوں سے خوشبو آتی ہے‘‘ شاہد کا تیسرا شعری مجموعہ ہے جسے الحمد پبلی کیشنز نے ۱۹۹۹ء میں شائع کیا۔ شاہد ذکی کا چوتھا شعری مجموعہ ’’سفال میں آگ‘‘ ہم خیال پبلشرز فیصل آباد نے ۲۰۰۷ء میں شائع کیا۔ ان مطبوعہ شعری مجموعوں کے علاوہ شاہد کے پاس شعری سرمایہ مسودات کی صورت میں موجود ہے ۔ جن کا ابھی نام تجویز نہیں کیا گیا ہے۔

                دریائے چناب کے کنارے خاص مضافاتی ماحول میں رہنے والا غزل گو شاعر شاہد ذکی اپنے حساس فکری رویوں کی بنا پر فطرت کے حسن کے مطالعہ میں مصروف ہے۔ وہ اپنے مشاہدے کی اساس پر کھڑا ہے۔ اپنے ماحول کے ایک ایک زاویے کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ محبت کے حوالے سے معاشرے میں ہونے والی زیادتیوں پر تو یہ کانپ ہی اٹھتا ہے۔ اپنی فکری مسافتوں پر چلنے والا یہ معصوم اور مخلص انسان دراصل درد اور کرب کا شاعر ہے۔ پوہ پھوٹتی صبح کا منظر ہو یا شام کا سرمئی سماں ،آگ برساتا سورج ہو کہ جل برساتے بادل یہ دکھ ہی رقم کرتا ہے۔ ان کی غزلوں میں غمِ دوراں اور غمِ جاناں ساتھ ساتھ مچلتے ہیں:

میں ہجرائی ہوئی کو بخوں کی جب آواز سنتا ہوں

 

ترے غم میں میری دھڑکن بڑی بے تاب ہوتی ہے

 

â۱۱۶۳)

 

 

 

 

دریا کنارے پہ کھڑا سوچ رہا ہوں

 

دل سوہنی کا تھا کتنا بڑا سوچ رہا ہوں

 

â۱۱۶۴)

 

 

 

 

ناکام محبت کا سفر کیا ہے نہ پوچھو

 

اِک لاش ہے جو رہنے کو گھر ڈھونڈ رہی ہے

 

â۱۱۶۵)

 

 

 

 

تم ذرا روٹھے تو رکنے لگیں سانسیں

 

سوچتا ہوں کہ بچھڑ جاؤ گے تو کیا ہوگا؟؟

 

â۱۱۶۶)

                شاہد ذکی امن پسند انسان اور شاعر ہیں ۔وہ پوری دنیا میں امن و آشتی کے علمبردار ہیں۔ وہ اپنی غزلوں میں عالمی امن کا پرچار کرتے نظر آتے ہیں ۔امن کے حوالے سے پیامبری کی وجہ سے اندرون ملک اور بیرون ملک انھیں شدید تنقید اور نفرت کا سامنا بھی ہے۔ شدت پسند طبقہ شاہد کی امن پسندی کی خواہش کو غداری کے مترادف سمجھتا ہے۔

روشنی سرحدوں کے پار بھی پہنچاتا ہوں

 

ہم وطن اس لیے غدار سمجھتے ہیں مجھے

 

â۱۱۶۷)

 

وہ جو اس پار ہیں ان کے لیے اس پار ہوں میں

 

یہ جو اس پار ہیں اُس پارسمجھتے ہیں مجھے

 

â۱۱۶۸)

T             شاہد کی شاعری میں ہمیں گہرا سماجی شعور بھی ملتا ہے۔ وہ اپنے گردو نواح کے حالات سے بے خبر نہیں ہیں۔ وہ جبر و ظلم ،بدا منی ،فسادات ،دہشت گردی اور نا انصافی کے سخت مخالف ہیں۔ وہ اپنے معاشرے میں امن کے خواہاں ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی شاعری میں ظلم و ستم اور استحصال کو کڑی تنقید کی نظر سے دیکھتے ہیں:

لاشوں میں ایک لاش مری بھی نہ ہو سکی

 

تکتا ہوں ایک ایک کوچادر اُٹھا کے میں

 

â۱۱۶۹)

 

 

 

 

زلزلے آئیں گے ترتیب و توازن کے لیے

 

برسر خاک اگر بھول ترازو سے ہوئی

 

â۱۱۷۰)

 

 

 

 

ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر

 

جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو

 

â۱۱۷۱)

 

 

 

 

میں اکیلا ہی بچا ہوں تو بتاؤں کس کو

 

کہ میں دنیا کی تباہی کا سبب جانتا ہوں

 

â۱۱۷۲)

 

 

 

 

میں دشمنوں کو بتاؤں تو شرم آتی ہے

 

کہ میں نے کس لیے احباب سے کنارا کیا

 

â۱۱۷۳)

                عشق و محبت اور محبوب کی سراپا نگاری بھی شاہد کی شاعری کا ایک اہم موضوع ہے۔ انھیں اپنے محبوب سے سچی محبت ہے اگرچہ انھیں محبت میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انکی محبت میں بوالہوسی اور جنسیت نہیں ملتی۔ وہ پاکیزہ اور بے لوث محبت کے قائل ہیں۔ ان کی عشقیہ شاعری میں فراق و وصال اور تنہائی کی داستانیں بھی ملتی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عشق سے زخمی بھی ہوئے ہیں:

ناکام محبت کا سفر کیا ہے نہ پوچھو

 

اِک لاش ہے جو رہنے کو گھر ڈھونڈ رہی ہے

 

â۱۱۷۴)

 

 

 

 

تم ذرا روٹھے تو رُکنے لگیں سانسیں

 

سوچتا ہوں کہ بچھڑ جاؤ گے تو کیا ہو گا؟

 

â۱۱۷۵)

 

شاید کسی جگہ کوئی کردار کم پڑے

 

چپکا ہوا ہوں تیری کہانی کے ساتھ میں

 

â۱۱۷۶)

 

 

 

 

وہ پلکوں پر رم جھم ہے وہی سینے میں تنہائی

 

مرے احساس کے موسم میں تبدیلی نہیں آئی

 (۱۱۷۷)

 

 

 

 

[میں دیکھوں کس طرح بھنورے بھلا گھائل نہیں ہوتے

 

کوئی پھولوں کی آنکھوں میں تری انگڑائیاں لکھ دے

 (۱۱۷۸)

6             شاہد ذکی کی شاعری کے ماخذات میں سے ایک بڑا ماخذ پروین شاکر کی شاعری بھی ہے۔ جس کے بارے میں وہ اپنی کتاب ’’خوشبو کے تعاقب میں‘‘ کے ایک مضمون میں لکھتے ہیں:

محترمہ پروین شاکر کو میں اپنے استاد کا درجہ دیتا ہوں ۔ میری بد نصیبی ہے کہ میری براہ راست ان سے ملاقات نہیں ہو سکی لیکن ان کے کلام اور ان کے انداز سے میں نے بہت کچھ سیکھا بلکہ یوں کہیے کہ جب میں نے ’’خوشبو‘‘ کو پڑھا تو مجھے یوں محسوس ہوا جیسے کسی نے میری شاعری کے اندر نئی روح پھونک دی ہو۔(۱۱۷۹)

                شاہدؔ نے اپنی شاعری میں زندگی کے گوناگوں مسائل کو سامنے رکھا ہے۔ ان مسائل کی نشاندہی کے لیے اس نے کرداروں اورعلامتوں کا سہارا بھی لیا ہے۔چڑیا کو پروین شاکر کی طرح شاہدؔ نے معصومیت اور بھولے بھالے کردار میں بھی پیش کیا ہے۔ وہ اپنی معصومیت کے باعث جس طرح دھوکہ کھاتی ہے اور پھر رسوائیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں۔ شاہد نے اس بے بسی کو ایک فکر انگیز اور خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے:

طفل ناداں نے تو چڑیا کو رنگا چھوڑ دیا

 

اب مگر کون سا منہ لے کے وہ گھر جائے کی

 

â۱۱۸۰)

 

 

 

 

مرے گنہ در و دیوار سے جھلک رہے ہیں

 

مکان میرے لیے آئینہ بنا ہوا ہے

 

â۱۱۸۱)

 

 

 

 

خوشبو کا ہجرہ اور ہواؤں کے حادثے

 

میرے خدا نے پھول کو قسمت عجیب دی

 

۱۱۸۲)

۱۱۶۲۔راقم الحروف کا شاہد ذکی سے انٹر ویو،بمقام سیالکوٹ،بتاریخ ۱۶ مارچ ۲۰۱۱ء

۱۱۶۳۔شاہد ذکی ،’’خوشبو کے تعاقب میں‘‘ ،گوجرانوالہ ،پنجاب ادبی مرکز ،۱۹۹۵ء ،ص:۲۵

۱۱۶۴۔ایضاً،ص:۳۵

۱۱۶۵۔ایضاً،ص:۲۷

۱۱۶۶۔ایضاً،ص:۳۹

۱۱۶۷۔شاہد ذکی،’’سفال میں آگ‘‘،فیصل آباد،ہم خیال پبلشرز ، ۲۰۰۷ء ،ص:۳۵

۱۱۶۸۔ایضاً،ص:۳۶

۱۱۶۹۔ایضاً،ص:۲۵

۱۱۷۰۔ایضاً،ص:۳۹

۱۱۷۱۔ایضاً،ص:۴۵

۱۱۷۲۔ایضاً،ص:۵۶

۱۱۷۳۔ایضاً،ص:۵۹

۱۱۷۴۔شاہد ذکی ،’’خوابوں سے خالی آنکھیں‘‘،لاہور،الحمد پبلی کیشنز ، ۲۰۰۱ء ،ص:۲۷

۱۱۷۵۔ایضاً،ص:۶۸

۱۱۷۶۔ایضاً،ص:۷۲

۱۱۷۷۔ایضاً،ص:۷۵

۱۱۷۸۔ایضاً،ص:۱۱۲

۱۱۷۹۔شاہد ذکی،’’بدستِ موج صبا‘‘،مشمولہ ’’خوشبو کے تعاقب میں‘‘، ص:۱۱

۱۱۸۰۔ایضاً،ص:۳۸

۱۱۸۱۔ایضاً،ص:۵۴

۱۱۸۲۔ایضاً،ص:۸۲

 

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...