Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

اردو ناول میں پسماندگی کا رجحان: نولکھی کوٹھی اور کماری والا کے تناظر میں |
حسنِ ادب
اردو ناول میں پسماندگی کا رجحان: نولکھی کوٹھی اور کماری والا کے تناظر میں

سخن ہائے گفتنی
ARI Id

1688708340819_56116246

Access

Open/Free Access

Pages

۷۔۸

سخن ہائے گفتنی

                اللہ تعالیٰ کی مقدس ذات کا جتنا بھی شکر کروں کم ہے۔سرور دو عالم حضرت محمدﷺ اور ان کی آل پر کروڑوں درود وسلام پیش کرتی ہوں۔بعد ازاں صدق دل سے دعا ہے کہ اللہ پاک کی ذات میرے والدین کا سایہ ہمیشہ قائم رکھے، جن کی رہنمائی، تربیت اور حوصلہ افزائی سے میرے لیے لفظ شناسی سے لفظ فہمی تک کے تمام مراحل آسان ہو گئے۔

                یہ دستاویز جو آپ کے ہاتھ میں ہے اس کے منزل مقصود تک پہنچنے کی داستان کچھ یوں ہے۔میری والدہ محترمہ کی دلی خواہش رہی کہ میری بیٹی ایم فل اردو کرے۔ان کی اسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے میں نے معلومات اکٹھی کرنے کی سعی کی۔میری کچھ رفقا ئے کار  نے کہا کہ آپ بس شروع کریں ،پتہ بھی نہیں چلے گا اور مکمل ہو جائے گا لیکن ان دوستوں کے لیے میرا بھی ایک پیغام ہے کہ چلنے والوں کو ہی پتہ چلتا ہے کہ یہ سفر کیسا رہا۔ان سب کے لیے بھی  میری دعائیں ہیں کہ خوش رہیں۔میں اپنی پیاری بہن عروسہ کا جس نے کتابیں خریدنے میں میری مدد کی اوراپنے شفیق بھائیوں محمد ساجد اور محمد ماجد کا بھی دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے موسموں کی شدّت کو نظر انداز کرتے ہوئے تحقیق کے مشکل مراحل کو کامیابی سے طے کرنے  میں بھر پور معاونت کی اور بغیر ناراضی کے مجھے بر وقت منزل پہ پہنچایا۔

                میں نے 16 اکتوبر 2020ء کو یونیورسٹی آف سیالکوٹ میں داخلہ لیا۔داخلے کے بعد معلوم ہوا کہ اگلے دن سے ہی کلاسز کا سلسلہ شروع ہو گا۔ تین میقات مسلسل کلاسز میں حاضری دی۔ تمام اسائن منٹس، پریزینٹیشنز، کوئزز اور امتحانات اساتذہ کی رہنمائی اور والدین کی دعاؤں سے بہت اچھے رہے اوراس تعلیمی سفر کا  مشکل مرحلہ جو  آیا وہ کورس ورک یا تحقیقی کام کا انتخاب کرناتھا میں نے تحقیقی کام سے ایم ایس اردو کی ڈگری مکمل کرنے کا فیصلہ کیا،جس کے لیے میں  میرے نگران مقالہ، محترم استادیوسف اعوان صاحب اور بالخصوص صدر شعبہ اردو ڈاکٹر مشتاق عادل کی بے حد شکر گزار ہوں۔

                میرے نگران مقالہ ڈاکٹر یوسف اعوان سے جب بھی میں نے رہنمائی کے لیے درخواست کی تو انہوں نے مجھے اپنی شفقت سے نوازا۔ ان کے پر خلوص انداز گفتگو نے مجھے ان سے مقالہ سے متعلق ہر سوال پوچھنے میں ہمت دی۔ جس طرح سے انہوں نے مجھے مواد کی فراہمی سے لے کر مقالے کی ترتیب تک ہر مرحلے میں میری پر خلوص مددکی اور عرق ریزی کے ساتھ میری اغلاط کو درست کیا اس کے لیے میں ان کی بے حد ممنون ہوں۔

                شعبہ اردو کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر یاسمین کوثر صاحبہ، ڈاکٹر عامر اقبال صدیقی اور ڈاکٹر عبدالستار نیازی نے بھی میری وقتاً فوقتاً رہنمائی فرمائی۔میں علی اکبر ناطق کی بھی بے حد ممنون ہوں کہ جنہوں نے میرے تحقیقی کام کے سلسلے میں بھر پور تعاون کیا۔

                تحقیق کے اس سفر میں ،میں اپنی والدہ محترمہ کی بہت شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے اپنی محبت اور حوصلہ افزائی سے اس تحقیقی کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں میری ہر ممکن حد تک مدد کی، میرے حوصلے کو اپنی ملائم اورپیار بھری گفتگو سے میری قوت ارادی کو مضبوطی کی طرف مائل کیا اور ہمیشہ مجھے ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔یہ انہی کی دعاؤں کا ثمر ہے کہ میں اپنے اس تحقیقی کام میں سرخرو ہوئی۔ میرا رواں رواں ان کی محبت کا مقروض ہے کہ جن کی تربیت اور دعاؤں کے سایہ میں شاہراہ حیات کے پْر پیچ حالات میں بھی میں نے اعتماد سے چلنا سیکھا۔ اللہ تعالیٰ میرے والدین کو خوشیوں سے بھر پور صحت والی زندگی سے نوازے۔میں متذکرہ بالا اساتذہ، دوستوں اور والدین کے لیے دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت وسلامتی کے ساتھ اپنی رضا سے نوازے رکھے۔ (آمین)

                تحقیق کارِ مشکل ہے اس لیے میرا یہ کام کس حد تک اپنے تقاضے پورے کر پایا ہے ،یہ جانچنا میرے قارئین کا کام ہے۔ مجھے اپنے مکرم و محترم قارئین کی رائے کا انتظار رہے گا۔

                                                                                انیلہ مشتاق

                                                                                جنوری ۲۰۲۳ء

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...