1688708340819_56116270
Open/Free Access
شاہ محمد کا ٹانگہ
ناطق کا یہ دوسرا افسانوی مجموعہ سانجھ پبلی کیشنز لاہور نے 2017ء میں شائع کیا ،اس میں کل 14 افسانے موجود ہیں اور یہ 152 صفحات پر مشتمل کتاب ہے۔وہ پنجاب کی زرخیز سرزمین کا باشندہ ہے اس لیے اس کی شاعری اور نثر دونوں میں پنجاب کا رنگ غالب نظر آتا ہے۔افسانوں میں بھی انہوں نے اپنے اسی رنگ کو برقرا ر رکھا ہے۔جس میں پنجاب کی ثقافت، بودوباش اور رہن سہن کو بہت ہی عمدگی سے بیان کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی جہاں بسر کی ہے وہاں کی ہی کہانیاں لکھتا ہوں ،وہ کہانیاں لکھتا ہوں جو میں نے خود اپنی آنکھوں سے جواں اور بوڑھی ہوتی دیکھی ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ میں یہ کہانیاں ان لوگوں کی نذر کروں جو ان کو سمجھتے ہیں اور جو دل کی بستیاں بساتے ہیں۔علی اکبر ناطق اپنے افسانوں کے بارے میں کہتے ہیں کہ:
’اپنے افسانوں کے متعلق صرف اتناکہنا چاہتا ہوں کہ میں نے کسی بھی قسم کے فلسفے یا نظریے سے قطع نظر ،فقط حقیقی زندگی کی چلتی پھرتی تصویریں بنانے کی کوشش کی ہے۔‘‘(14)
ان کا کہنا ہے کہ جہاں وہ رہتے ہیں جیسے بھی حالات ہوں اسے وہ لکھتے ہیں اور پنجاب کا رنگ غالب آتا ہے اگر وہ شہروں کا رخ کریں گے تو وہ اس کو بھی اپنی کہانیوں کا حصہ بنائیں گے اور یہ افسانے ان کی زندگی کے وہ واقعات ہیں جن کو انہوں نے معاشرے میں محسوس کیا ،دیکھا اور پھر لکھا ہے۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |