Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

اردو ناول میں پسماندگی کا رجحان: نولکھی کوٹھی اور کماری والا کے تناظر میں |
حسنِ ادب
اردو ناول میں پسماندگی کا رجحان: نولکھی کوٹھی اور کماری والا کے تناظر میں

انڈیپینڈنٹ اردو
ARI Id

1688708340819_56116275

Access

Open/Free Access

انڈپینڈنٹ اردو ویب سائٹ

                  اپنی ذاتی تسکین کے لیے جب انسان کے اندر بے شمار وسیع اور لامتناہی خیالات کا مجموعہ ہوتا ہے تو اکثر وہ مختلف سائٹس پر خیالات کا اظہار کرتا ہے۔مصنف نے بھی اپنے خیالات کا اظہار اپنی ذاتیات اور حالات زندگی کو’’میری کہانی‘‘ پر کہانیاں لکھ کر بیان کیا ہے۔ ان کا اندز بیان نرالا اور نہایت دلچسپ  ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے مصنف کو ایک کے بعد ایک خیال آتا گیا تو وہ اسے لکھتے ہی گئے کیونکہ انڈپینڈنٹ اردو سائٹ پر ان کے خیالات کا انبار لگا ہے۔انہوں نے اپنی زندگی کی کئی کہانیاں بیان کی ہیں جن میں بچپن کے واقعات سے لے کر جوانی تک کے تمام قصے ،ملازمت ،تعلیمی  سرگرمیاں،سفر نامے،اسفار  ،بچپن کے واقعات اور اس کے علاوہ بھی بہت سے دوسرے موضوعات پر بھی اظہار خیال کیا ہے۔

1۔            شاہیا پہلوان :زمین کھاگئی پہلوان کیسے کیسے

2۔            بینڈ پروفیسر اور بلداتی گدھا

3۔            عجائب گھر کے ڈھانچے کا بگ بینگ

4۔            اگر ہم پکڑے جاتیتو شاعر کی بجائے چور ہوتے

5۔            جاٹوں کو مفت گڑ اور دل بیرحم

6۔            عربی گدھے کھجوریں اور میں

7۔            جب لوگ ہماری لاش ڈھونڈنے نکلے

8۔            جب ہم پھنسے گلیڈی ایڑوں کے چنگل میں

9۔            جب ہم نے ننگ دھڑک بارات نکالی

10۔          جب میاں صاحب نے گورکن پر سانپ سے حملہ کیا

11۔          جب میرا کوٹ مارشل ہوتے ہوتے بچا

12۔          جب اچھوتے پدم  ناگ سے مقابلہ کیا

13۔          جب بکرا بابا جی کا کشتہ کھا گیا

14۔          جب دادا جی ہمارے تیروں کا شکار بنے

15۔          بھارت میں ہم پر کیا بیتی

16۔          جب ہم کشمیر فتح کرتے کرتے بچے

17۔          جب ہم بھیڑیوں کی خوراک بنتے بنتے بچے

18۔          جب ہم طوائف  محلے میں گھیرلیے گئے

19۔          کوفہ میں زمانوں کا مسافر

20۔          مراثی کامرغا اور حج کا ثواب

21۔          نجام الدین کی بستی اور پیسوں کا غلہ

22۔          ابن بطوطہ امریکہ کو روانہ

23۔          ہائے حاتم طائی کی ہفت پر رہ گئی

24۔          مجھے قتل ہونا پسند نہیں اس لیے پاکستان نہیں آتا جونرہ بھٹو

25۔          بابا جی کے بھوت

26۔          ملک شرافت خاں کے بھیڑیے اور اماں صالحہ

27۔          ایک الف لیلوی  سانپ اور بابا مہندہ

28۔          قہک ہماری سائیکل کے چوری ہونے کا

29۔          ایسے ٹوٹ کربر سے اولے پشتیں ہوگئیں لال

                ان تمام کہانیوں میں مصنف کی زندگی کے حالات لکھے ہیں۔عمدہ انداز بیان ہے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم کوئی افسانہ پڑ ھ رہے ہوں۔جس طرح سے انہوں نے ان میں اپنی زندگی کے بارے میں لکھا ہے ان کی عادات و خصائل  رہن سہن اور طرز معاشرت کا عکس نظر آتا ہے۔

                جہاں ان کہانیوں میں اپنی حالات زندگی  بیان کی ہے وہاں انہوں نے امریکی معاشرت پر بھی کہانیاں لکھی ہیں ،اپنے اسفار کا تذکرہ کیا ہے،انڈیا کی سماجی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو ہمیں دکھایا ہے۔ لاہور کے علاقے کی مکمل تصویر بنائی ہے، کہانی کے ذریعے جو  اپنی الگ ثقافت کی ایک مکمل تاریخ ہے،پاکستانی فلم انڈسٹری کو بھی بہت دلچسپی کے ساتھ دکھایا ہے، عرب کی سماجی زندگی کی داستان بیان کی ہے اور کچھ کہانیوں میں علاقائی انداز تحریر کو اپنایا ہے۔

                یہ تمام کہانیاں صرف ادبی لحاظ سے ہی اہمیت کی حامل نہیں ہیں بلکہ ان کہانیوں میں بیشمار دوسری ثقافتوں اور دوسرے ممالک کے رہن سہن سماجی نظام کی جھلک نظرآتی ہے۔ذہن پڑھتے ہوئے دنگ رہ جاتا ہے کہ ان کے ذہن میں بے شمار خیالات کیسے آئے کیا وہ ایسی زندگی پہلے گزار چکے ہیں۔ کیا وہ معاشرے کے مسائل کو خود محسوس کرچکے ہیں۔ہر کہانی میں ایسا رنگ دکھایا گیا ہے  جسے پڑھ کر حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...