۱۔ دستِ فراخ
Chapter Info
ARI Id
1688708536651_56116587
Access
Open/Free Access
Pages
۱۹
دست ِ فراخ
میں وہ تیرگی ہوں
جس کے واسطے
آسماںکو چیرتے
اک نورِ عظیم سے
دشت کی وسعتیں چمک اٹھیں
پہاڑوں کو چوٹیاں دمک اٹھیں
میں وجہِ قیام ِطویل ہوں
کہ شب بھی رو پڑے
خدا بھی پکار اٹھے
بس کیجیے !بس کیجیے
میں وہ خاکِ خوش نصیب ہوں
جس پہ تحائفِ سماوی کا نزول ہے
میں آنسوئوں سے تروہ دعا ہوں
جسے ازل سے اندیشہ ٔ رد نہیں
جو فقط قبول ہے،قبول ہے
میں وہ غم ِ بختیار ہوں
جسے دلِ اطہر کی پناہ ملی
وہ راہ نور ہوں
جسے روشن نگاہ ملی
بس اب اتنی ہے آرزو
پاک فضا میں سانس لوں
زمزم میرا مشروب ہو
سایۂ سبز تلے پڑا رہوں
اور جب ہو عالمِ تشنگی
ساقیِ دو جہاں کے دستِ فراخ سے
وہ جامِ تمنا نصیب ہو
جس کی سدا تمنا رہی
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...